ETV Bharat / bharat

Imran Khan lauds India for its foreign policy: پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کی تعریف کی، سوشل میڈیا پر بی جے پی حمایتی خوش

author img

By

Published : Mar 21, 2022, 12:17 PM IST

پاکستان وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کی تعریف prime minister imran khan praised india کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کواڈ کا رکن ہے لیکن پابندیوں کے باوجود روس سے تیل خرید رہا ہے۔ کیونکہ بھارت کی خارجہ پالیسی اپنے عوام کے لیے ہے۔ انہوں نے ہمیشہ ایک آزاد خارجہ پالیسی کی پیروی کی ہے۔

Imran Khan
Imran Khan

اسلام آباد: پاکستان میں سیاسی ہلچل کے درمیان، وزیراعظم عمران خان نے کھلے عام بھارت کی تعریف کی (prime minister imran khan praised india)، جس کے بعد بی جے پی حمایتیوں سے سوشل میڈیا پر بھارت میں حزب اختلاف پر جم کر سوال اٹھائے۔

بی جے پی کارکنان نے سوشل میڈیا پر کہا کہ بھارت میں حزب اختلاف ملک کی خارجہ پالیسی پر ہمشہ سوال اٹھاتا ہے لیکن اب تو پڑوسی ملک پاکستان بھی ہماری خارجہ پالیسی کی تعریف کر رہا ہے۔

پاکستان وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کواڈ کا رکن ہے لیکن پابندیوں کے باوجود روس سے تیل خرید رہا ہے۔ کیونکہ بھارت کی خارجہ پالیسی اپنے عوام کے لیے ہے۔ انہوں نے ہمیشہ ایک آزاد خارجہ پالیسی کی پیروی کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان اتوار کو ضلع مالاکنڈ میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کھلے اسٹیج سے بھارت کی تعریف کی۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپنی پارٹی کے باغی ممبران اسمبلی کو معاف کرنے اور پارٹی میں واپس بلانے کی بھی بات کی۔ پاکستانی عوام سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے یورپی یونین پر بھی حملہ کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر 25 مارچ کو ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ یہاں ان کی پارٹی کے کئی ایم پی ان کی مخالفت میں کھڑے ہیں، جس کی وجہ سے اس ووٹنگ نے عمران کو اقتدار چھوڑنے سے ڈرایا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے اتوار کو عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد (No-Confidence motion against Imran Khan) پر غور کے لیے 25 مارچ کو ایوان کا اجلاس بلانے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے تقریباً 100 ارکان اسمبلی نے 8 مارچ کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد پیش کیا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ ملک میں معاشی بحران اور مہنگائی کی ذمہ دار عمران کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: No Confidence Motion in Pakistan: تحریک عدم اعتماد، کیا عمران خان کے سر پر تاج رہے گا؟

سیکرٹریٹ نے اتوار کو نوٹیفکیشن جاری کر کے اہم اجلاس کے حوالے سے صورتحال واضح کی۔ اپوزیشن نے قانونی تقاضوں کے مطابق اجلاس 21 مارچ تک بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اجلاس جمعہ کی صبح 11 بجے شروع ہوگا اور یہ موجودہ قومی اسمبلی کا 41 واں اجلاس ہوگا۔ اسپیکر نے یہ اجلاس آئین پاکستان کے آرٹیکل 54(3) اور 254 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت بلایا ہے۔

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اجلاس 14 دن میں بلایا جائے تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی حالات کی وجہ سے اجلاس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ اس معاملے میں تاخیر 22 مارچ سے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے 48ویں سربراہی اجلاس کی وجہ سے ہوئی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان میں سیاسی ہلچل کے درمیان، وزیراعظم عمران خان نے کھلے عام بھارت کی تعریف کی (prime minister imran khan praised india)، جس کے بعد بی جے پی حمایتیوں سے سوشل میڈیا پر بھارت میں حزب اختلاف پر جم کر سوال اٹھائے۔

بی جے پی کارکنان نے سوشل میڈیا پر کہا کہ بھارت میں حزب اختلاف ملک کی خارجہ پالیسی پر ہمشہ سوال اٹھاتا ہے لیکن اب تو پڑوسی ملک پاکستان بھی ہماری خارجہ پالیسی کی تعریف کر رہا ہے۔

پاکستان وزیر اعظم عمران خان نے بھارت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کواڈ کا رکن ہے لیکن پابندیوں کے باوجود روس سے تیل خرید رہا ہے۔ کیونکہ بھارت کی خارجہ پالیسی اپنے عوام کے لیے ہے۔ انہوں نے ہمیشہ ایک آزاد خارجہ پالیسی کی پیروی کی ہے۔

وزیراعظم عمران خان اتوار کو ضلع مالاکنڈ میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کھلے اسٹیج سے بھارت کی تعریف کی۔ اس کے ساتھ انہوں نے اپنی پارٹی کے باغی ممبران اسمبلی کو معاف کرنے اور پارٹی میں واپس بلانے کی بھی بات کی۔ پاکستانی عوام سے خطاب کے دوران وزیراعظم نے یورپی یونین پر بھی حملہ کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کی سیاست میں ایک بار پھر ہلچل مچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اب عمران خان کو اقتدار سے ہٹانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ پاکستان کی پارلیمنٹ میں عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر 25 مارچ کو ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ یہاں ان کی پارٹی کے کئی ایم پی ان کی مخالفت میں کھڑے ہیں، جس کی وجہ سے اس ووٹنگ نے عمران کو اقتدار چھوڑنے سے ڈرایا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے اتوار کو عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد (No-Confidence motion against Imran Khan) پر غور کے لیے 25 مارچ کو ایوان کا اجلاس بلانے کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی کے تقریباً 100 ارکان اسمبلی نے 8 مارچ کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد پیش کیا۔ الزام لگایا گیا ہے کہ ملک میں معاشی بحران اور مہنگائی کی ذمہ دار عمران کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: No Confidence Motion in Pakistan: تحریک عدم اعتماد، کیا عمران خان کے سر پر تاج رہے گا؟

سیکرٹریٹ نے اتوار کو نوٹیفکیشن جاری کر کے اہم اجلاس کے حوالے سے صورتحال واضح کی۔ اپوزیشن نے قانونی تقاضوں کے مطابق اجلاس 21 مارچ تک بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق اجلاس جمعہ کی صبح 11 بجے شروع ہوگا اور یہ موجودہ قومی اسمبلی کا 41 واں اجلاس ہوگا۔ اسپیکر نے یہ اجلاس آئین پاکستان کے آرٹیکل 54(3) اور 254 کے تحت حاصل اختیارات کے تحت بلایا ہے۔

اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اجلاس 14 دن میں بلایا جائے تاہم وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی حالات کی وجہ سے اجلاس میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ اس معاملے میں تاخیر 22 مارچ سے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے 48ویں سربراہی اجلاس کی وجہ سے ہوئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.