لکھنؤ: ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کا اہم اجلاس دارالعلوم ندوۃ العلماء میں جاری ہے۔ اس اہم اجلاس میں پرسنل لا بورڈ کے تمام اراکین شرکت کر رہے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ اہم اجلاس میں کئی اہم مسائل پر غور وفکر کیا جارہا ہے۔ اس موقع پر پرسنل لا بورڈ کے تمام اراکین خاص طور سے سید قاسم الیاس رسول، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا عتیق بستوی، اسد الدین اویسی سمیت متعدد سرکردہ شخصیات شامل ہوئیں ہیں۔
بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت یکساں سول کوڈ لانے کے لیے الگ الگ ریاستوں میں کمیٹیاں تشکیل دے رہی ہے اور اس کو ملک میں لانے کی کوشش جاری ہے۔ جو ملک کی عوام کے مفاد کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ اس ملک کو نقصان پہنچانے والا قانون ہوگا۔ اس میٹنگ میں مسجدوں میں خواتین کے داخلے کے سلسلے میں بھی اہم گفتگو جاری ہے۔ پلیسز آف ورشپ ایکٹ پر بھی اہم گفتگو کی جارہی ہے۔ ساتھ ہی طلاق اور حجاب سمیت متعدد مسائل پر تبادلۂ خیال کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ملک میں اوقافی املاک کو خرد برد کیا جارہا ہے۔ اس کے تحفظ کے حوالے سے بھی پرسنل لا بورڈ اپنی لیگل کمیٹی تشکیل دے گی تاکہ املاک کو بچایا جا سکے۔ واضح رہے کہ پرسنل لاء بورڈ کامن سول کوڈ پر بھی کئی میٹنگ کر چکی ہے جس میں یکساں سول کوڈ کی مخالفت کی بات کی ہے۔ موجودہ میٹنگ جاری ہے۔ یہ مجلس عاملہ کی معمول کی چھ ماہی میٹنگ ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ موجودہ دور میں حالات کے تناظر میں کئی اہم فیصلے لیے جاسکتے ہیں۔ پرسنل لا بورڈ نے میڈیا سے دوبارہ بات کرنے کے لیے بھی کہا ہے اور میٹنگ کے اختتام پر پرسنل لا بورڈ کا کیا رخ ہوگا، میڈیا کے سامنے بیان کیا جائے گا۔