بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں مدارس اسلامیہ کو شک کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے اور کئی دفعہ کچھ سماج دشمن عناصر نے ان کو بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ اسی سلسلے میں مدھیہ پردیش کی وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر نے نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم نے حکومت سے مدارس کو بند کرنے کی درخواست کی ہے اور ہماری بال کلیان سمیتی نے ریاست کے مدارس کا سروے بھی کیا ہے، جس میں یہ پایا گیا کی ریاست میں کئی ایسے مدارس ہے جو نہ تو ریاستی محکمہ تعلیم اور نہ ہی مدھیہ پردیش مدرسہ بورڈ میں رجسٹرڈ ہیں اور بغیر کسی رجسٹریشن کے چھوٹے چھوٹے کمروں میں 40 کے قریب بچوں کو دینی تعلیم دی جا رہی ہے۔ Madhya Pradesh State Minister Usha Thakur on Madrasas
مزید پڑھیں:۔ Yoga in Madrasa: ملک کے مختلف مدارس میں یوگا ڈے کا اہتمام
انہوں نے کہا کہ ان مدارس میں زیر تعلیم بچے بہار سے تعلق رکھتے ہیں اور بہت چھوٹی عمر کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فکر اس بات کی ہے کہ یہ مدارس بغیر رجسٹریشن کے چلائے جا رہے ہیں، ان مدارس کے پس پردہ انسانی تسکری یا بندھوا مزدوری جیسی سازشیں چلائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی مدارس بغیر محکمہ تعلیم اور مدرسہ بورڈ کے رجسٹریشن کے چلائے جارہے ہیں، انہیں جلد از جلد بند کردیا جائے۔ واضح رہے کہ مدھیہ پردیش وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے ذریعہ مدارس کو لے کر دیئے گئے بیان پر ریاست میں سیاسی رسہ کشی شروع ہرگئی ہے۔ مسلم تنظیموں نے وزیر ثقافت اوشا ٹھاکر کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے تنگ نظری سے تعبیر کیا ہے۔