نئی دہلی: وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے آج یہاں ایک معمول کی پریس بریفنگ میں کہاکہ 'ہم نے پاکستانی وزیر اعظم کے چین دورے کے بعد مشترکہ بیان دیکھا ہے جس میں مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے بارے میں نامناسب تبصرے کیے گئے ہیں۔ اس میں مبینہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پی ای سی) اور تیسرے ممالک میں اس کی توسیع کا بھی ذکر ہے۔ باگچی نے کہا کہ ہم نے اس طرح کے بیانات کو مسلسل مسترد کیا ہے اور تمام فریق ان معاملات پر ہمارے موقف سے بخوبی واقف ہیں۔ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقے ہمیشہ سے بھارت کا اٹوٹ اور لازم و ملزوم حصہ رہے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ کسی دوسرے ملک کو اس پر بولنے کا حق نہیں ہے۔ India Slams China Pak
یہ بھی پڑھیں: بھارت، پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر میں کسی بھی تبدیلی کے حق میں نہیں
انہوں نے کہا کہ جہاں تک سی پیک کا تعلق ہے، ہم چین اور پاکستان کو اپنا احتجاج درج کراتے رہے ہیں اور اپنے تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ سی پی ای سی میں ایسے منصوبے شامل ہیں جو بھارت کی خودمختاری کی حدود میں آتے ہیں، جنہیں غیر قانونی طور پر طاقت کے ذریعے منسلک کیا گیا ہے۔ ہم ایسے منصوبوں کو استعمال کرکے خطے میں صورتحال کو تبدیل کرنے کی کوششوں کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ اس طرح کی سرگرمیوں میں کسی تیسرے فریق کو شامل کرنے کی کوششیں مکمل طور پر غیر قانونی اور ناقابل قبول ہیں۔ واضح رہے کہ چین ۔پاکستان مشترکہ بیان میں سی پیک کو افغانستان سے جوڑنے کی کوشش کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ India slams China Pak over Afghanistan's Possible Inclusion in CPEC
یواین آئی