بہار میں ضمنی انتخاب کا مقابلہ سخت اور دلچسپ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ امیدوار اتارنے کے بعد اب دونوں پارٹی کے لیڈران کی جانب سے زبانی حملہ جاری ہے اور دونوں ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔
گزشتہ دنوں بہار کانگریس کے انتخابی انچارج بھگت چرن داس نے آر جے ڈی پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس کو اعتماد میں لئے بغیر آر جے ڈی نے اپنا امیدوار میدان میں اتار دیا، اس میں ایک سیٹ کانگریس کی ہے۔ چھگت چرن داس نے کہا کہ راجد جس دو سیٹ جیت کر حکومت سازی کی بات کر رہی ہے، اگر کانگریس نے اپنے 21 رکن اسمبلی کی حمایت واپس لے لی تو پھر آر جے ڈی کیسے حکومت بنائے گی، کیا پھر وہ بی جے پی کی حمایت لے گی حکومت بنانے کے لیے۔ وہیں آج آر جے ڈی ترجمان کی جانب سے بھگت چرن داس پر جوابی حملہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پٹنہ: کلیم عاجز کی شاعری، دلوں پر دیتی ہے دستک: اردو کونسل ہند
آر جے ڈی ترجمان اعجاز احمد نے کہا کہ کانگریس قومی پارٹی ہے لہٰذا انہیں ملکی سیاست پر نظر رکھنی چاہیے۔ بہار کی سیاست میں کانگریس اسی طرح راجد کو مضبوط کرے جس طرح قومی سطح پر راہل گاندھی جی کو مضبوط کرنے کا کام تیجسوی یادو کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں فرقہ پرست طاقتوں کو راجد ہی واحد پارٹی ہے جو مضبوطی سے مقابلہ کر سکتی ہے۔ کانگریس کو بڑا دل دکھانا ہوگا اور بہار کے مفاد میں اسے قربانی پیش کرنی چاہیے۔