ETV Bharat / bharat

الطاف کو جلد انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ تک احتجاج: اے ایم یو طلبہ رہنما

ضلع کاسگنج کے رہائشی 22 سالہ الطاف کو جلد از جلد انصاف نہیں ملا تو اے ایم یو طلبہ اور طلبہ رہنما پارلیمنٹ پر جا کر احتجاج کرینگے۔ طلبہ نے احتجاج کر صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم دیا اور جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا۔

If Altaf doesn't get justice soon, protest till Parliament: AMU student leader
الطاف کو جلد انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ تک احتجاج: اے ایم یو طلبہ رہنما
author img

By

Published : Nov 12, 2021, 8:31 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں پر ہر ظلم و زیادتی اور غلط کے خلاف آواز اٹھتی رہتی ہے۔ کچھ روز قبل ضلع کاسگنج کے 22 سالہ الطاف کی حراست میں موت کے خلاف یونیورسٹی طلبہ اور طلبہ رہنماؤں نے سوالات اٹھائے اور احتجاج کر صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم علیگڑھ انتظامیہ کو دیا اور جلد از جلد الطاف کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔ وہیں طلبہ اور طلبہ رہنماؤں نے جلد سے جلد الطاف کو انصاف نہ ملنے پر پارلیمنٹ پر احتجاج کرنے کی بھی بات کی۔

ویڈیو

الطاف کی پولیس حراست میں موت کے بعد ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج اور الطاف کی موت پر سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ جہاں ایک جانب پولیس نے بیان جاری کیا کہ الطاف حسین نے بیت الخلا جانے کی ضد کی تھی جس کے بعد اس نے بیت الخلاء میں موجود پانی کی ٹوٹی پر لٹک کر خودکشی کرلی وہیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بیت الخلاء میں اتنی اونچائی پر پانی کی ٹوٹی موجود تھی جس پر 5 فٹ سے زیادہ لمبا آدمی لٹک کر خودکشی کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Altaf's Death Case: ایم آئی ایم نے پولیس تحویل میں الطاف کی موت کو قتل قرار دیا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ اور طلبہ رہنماؤں نے آج یونیورسٹی کی جامع مسجد سے لے کر باب سید تک ایک احتجاجی مارچ نکال کر علیگڑھ انتظامیہ کو صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا، جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد الطاف کو انصاف ملے جس کے لیے ایک جوڈیشل انکیوری ہو۔

Memorandum to the President of the Republic
صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم

طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ریاست اتر پردیش کی حکومت نے ریاست سے غنڈہ گردی اور جرم کو ختم کرنے کی بات کہی تھی لیکن اب لگتا ہے کہ مجرموں نے خاکی وردی پہن لی ہے، جو معصوم اور بے گناہ مسلمانوں کو نشانہ بناکر حراست میں ہی قتل کر رہی ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ جس طرح سے کاسگنج پولیس کے اعلیٰ عہدیداران نے بیان جاری کیے ہیں کہ الطاف نے بیت الخلا میں جا کر پانی کی ٹوٹی سے خودکشی کرلی، جو جھوٹ ہے۔ دو فٹ اونچی پانی کی ٹوٹی سے پانچ فٹ سے زیادہ کا شخص کس طرح خود کشی کر سکتا ہے اور الطاف خودکشی کیوں کرے گا۔ یہ بات واضح ہے کہ پولیس اپنے آپ کو بچانے کے لیے یہ جھوٹ بول رہی ہے، جس کے لیے ہم صدر جمہوریہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پورے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے تاکہ الطاف کو انصاف ملے اور اس کو مارنے والوں کو سزا ملے۔

یہ بھی پڑھیں:

الطاف کی موت کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

طلبہ کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے، مستقل مسلمانوں اور بے گناہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اسی لیے ہمارا صدر جمہوریہ اور حکومت سے مطالبہ ہے کہ الطاف کے خاندان والوں کو 50 لاکھ روپے کا معاوضہ کے ساتھ ایک نوکری اور اس پورے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے تاکہ جو بھی مجرم ہے ان کو سزا ملے۔

If Altaf does not get justice soon then protest till Parliament
الطاف کو جلد انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ تک احتجاج

طلبہ رہنماؤں نے کہا کہ جلد سے جلد اگر الطاف معاملے کی جوڈیشل انکوائری نہیں کرائی گئی تو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ ایک بڑا احتجاج کریں گے جو پارلیمنٹ تک جائےگا۔

صدر جمہوریہ سے مطالبات
1۔ الطاف معاملے کی جوڈیشل انکوائری
2۔ پچاس لاکھ روپے کا معاوضہ
3۔ ایک سرکاری نوکری

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں پر ہر ظلم و زیادتی اور غلط کے خلاف آواز اٹھتی رہتی ہے۔ کچھ روز قبل ضلع کاسگنج کے 22 سالہ الطاف کی حراست میں موت کے خلاف یونیورسٹی طلبہ اور طلبہ رہنماؤں نے سوالات اٹھائے اور احتجاج کر صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم علیگڑھ انتظامیہ کو دیا اور جلد از جلد الطاف کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا۔ وہیں طلبہ اور طلبہ رہنماؤں نے جلد سے جلد الطاف کو انصاف نہ ملنے پر پارلیمنٹ پر احتجاج کرنے کی بھی بات کی۔

ویڈیو

الطاف کی پولیس حراست میں موت کے بعد ملک کے مختلف مقامات پر احتجاج اور الطاف کی موت پر سوالات پیدا ہو رہے ہیں۔ جہاں ایک جانب پولیس نے بیان جاری کیا کہ الطاف حسین نے بیت الخلا جانے کی ضد کی تھی جس کے بعد اس نے بیت الخلاء میں موجود پانی کی ٹوٹی پر لٹک کر خودکشی کرلی وہیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا بیت الخلاء میں اتنی اونچائی پر پانی کی ٹوٹی موجود تھی جس پر 5 فٹ سے زیادہ لمبا آدمی لٹک کر خودکشی کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Altaf's Death Case: ایم آئی ایم نے پولیس تحویل میں الطاف کی موت کو قتل قرار دیا

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ اور طلبہ رہنماؤں نے آج یونیورسٹی کی جامع مسجد سے لے کر باب سید تک ایک احتجاجی مارچ نکال کر علیگڑھ انتظامیہ کو صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا، جس میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد الطاف کو انصاف ملے جس کے لیے ایک جوڈیشل انکیوری ہو۔

Memorandum to the President of the Republic
صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم

طلبہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ریاست اتر پردیش کی حکومت نے ریاست سے غنڈہ گردی اور جرم کو ختم کرنے کی بات کہی تھی لیکن اب لگتا ہے کہ مجرموں نے خاکی وردی پہن لی ہے، جو معصوم اور بے گناہ مسلمانوں کو نشانہ بناکر حراست میں ہی قتل کر رہی ہے۔

طلبہ کا کہنا ہے کہ جس طرح سے کاسگنج پولیس کے اعلیٰ عہدیداران نے بیان جاری کیے ہیں کہ الطاف نے بیت الخلا میں جا کر پانی کی ٹوٹی سے خودکشی کرلی، جو جھوٹ ہے۔ دو فٹ اونچی پانی کی ٹوٹی سے پانچ فٹ سے زیادہ کا شخص کس طرح خود کشی کر سکتا ہے اور الطاف خودکشی کیوں کرے گا۔ یہ بات واضح ہے کہ پولیس اپنے آپ کو بچانے کے لیے یہ جھوٹ بول رہی ہے، جس کے لیے ہم صدر جمہوریہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس پورے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے تاکہ الطاف کو انصاف ملے اور اس کو مارنے والوں کو سزا ملے۔

یہ بھی پڑھیں:

الطاف کی موت کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

طلبہ کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے، مستقل مسلمانوں اور بے گناہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اسی لیے ہمارا صدر جمہوریہ اور حکومت سے مطالبہ ہے کہ الطاف کے خاندان والوں کو 50 لاکھ روپے کا معاوضہ کے ساتھ ایک نوکری اور اس پورے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے تاکہ جو بھی مجرم ہے ان کو سزا ملے۔

If Altaf does not get justice soon then protest till Parliament
الطاف کو جلد انصاف نہ ملا تو پارلیمنٹ تک احتجاج

طلبہ رہنماؤں نے کہا کہ جلد سے جلد اگر الطاف معاملے کی جوڈیشل انکوائری نہیں کرائی گئی تو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ ایک بڑا احتجاج کریں گے جو پارلیمنٹ تک جائےگا۔

صدر جمہوریہ سے مطالبات
1۔ الطاف معاملے کی جوڈیشل انکوائری
2۔ پچاس لاکھ روپے کا معاوضہ
3۔ ایک سرکاری نوکری

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.