چنڈی گڑھ: ویجیلنس بیورو نے ریاست میں ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے آئی اے ایس افسر سنجے پوپلی کو بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار کیا ہے۔ آئی اے ایس افسر سنجے پوپلی کی گرفتاری اس وقت ہوئی جب وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ چندی گڑھ کے سیکٹر-17 میں خریداری کر رہے تھے۔ سنجے پوپلی 2008 بیچ کے سینئر آئی اے ایس افسر ہیں۔ سنجے پوپلی کے اسسٹنٹ سکریٹری سندیپ وتس کو بھی جالندھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ویجیلنس بیورو ان دونوں کو منگل کو عدالت میں پیش کرے گا، جہاں سے پوچھ گچھ کے لیے انہیں ریمانڈ پر لیا جائے گا۔ پوپلی اس وقت پنشن ڈائریکٹر تھے۔ IAS Sanjay Popli arrested in corruption case in chandigarh
سنجے پوپلی پر سیوریج ٹھیکیداروں سے رشوت لینے کا الزام ہے۔ الزام ہے کہ آئی اے ایس پوپلی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے سی ای او تھے جب ان کے اس وقت کے اسسٹنٹ سکریٹری سندیپ وتس نے نواں شہر کے ایک ٹھیکیدار سے 7.30 روپے کی ادائیگی کے لیے کل رقم کا 7 فیصد مانگا تھا۔ ایک ریکارڈنگ سامنے آئی ہے جس کے بعد سنجے پوپلی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سنجے پوپلی کے خلاف موہالی ویجیلنس بیورو تھانے میں ایف آئی آر نمبر 9، سیکشن 7، 7A اور بدعنوانی ایکٹ کی 120B کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ حکومت میں واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کے سی ای او نے نواں شہر میں 7 کروڑ کا منصوبہ بنایا تھا۔ جس میں پوپلی نے 1 فیصد کمیشن یا 7 لاکھ روپے کی رشوت مانگی تھی۔ ٹھیکیدار کے مطابق 13 جنوری 2022 کو اسے فون آیا کہ پوپلی رشوت مانگ رہے ہیں۔ جس میں سے 3.50 لاکھ روپے چندی گڑھ میں ان کے اپنے سپرنٹنڈنٹ انجینئر سنجیو وتس کے ذریعے تقسیم کیے گئے۔
مزید پڑھیں:، ممبئی: فرضی آئی اے ایس افسر گرفتار
پوپلی نے 3.50 لاکھ روپے کے واجبات کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا۔ جس کے بعد ٹھیکیدار نے کال ریکارڈ کی۔ وزیراعلی کے ہیلپ لائن نمبر پر بھیجی گئی شکایت میں متاثرہ نے 3 جون کو سی ایم ہیلپ لائن نمبر پر شکایت درج کرائی تھی۔ جس کے بعد تحقیقات شروع کر کے کارروائی کی گئی ہے۔ آئی اے ایس افسر سنجے پوپلی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔