بنگلور: کرناٹک کے شہر ہبلی میں ایک شرپسند کی جانب سے سوشل میڈیا پر اسلام مخالف اشتعال انگیز پوسٹ ڈالے جانے سے تشدد برپا ہوا، جس میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ اس معاملے میں ملزم کو 30 اپریل تک جوڈیشیل کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے تاہم کم و بیش 100 افراد کو پولیس کی جانب سے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس پر الزام ہے کہ تشدد معاملہ میں پولیس کی جانب سے بے قصوروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ Violence In Hubli Over social media post
مزید پڑھیں:۔ Hubli violence: ہبلی میں تشدد کے بعد دفعہ 144 نافذ، 40 گرفتار
اس معاملے میں کرناٹک اقلیتی کمیشن کے چیئرمین عبد العظیم نے کہا کہ مذہبی جذبات کو بھڑکانے والے شرپسند کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہبلی تشدد معاملے پر ان کی نظر ہے اور وہ اس بات کا تیقن کریں گے کہ بے قصوروں کو گرفتار نہ کیا جائے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ مذہبی معاملات میں حکمت عملی سے کام لیں اور کوئی بھی فیصلہ جذبات کی رو سے نہ کریں۔