نئی دہلی: بھارت کے سابق کوچ روی شاستری نے بارڈر گواسکر ٹرافی میں پچ سے جڑی بیان بازیوں کے درمیان کہا کہ وہ پہلے دن سے گیند کو اسپن ہوتے ہوئے دیکھنا چاہیں گے۔ شاستری نے ایک پروگرام میں کہا کہ میں پہلے دن سے گیند کو اسپن ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں۔ آپ ایک ایسے شخص سے بات کر رہے ہیں جو دو بار آسٹریلیا کا دورہ کر چکا ہے۔ اگر آپ ٹاس ہار جاتے ہیں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، لیکن اگر آپ ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرتے ہیں تو آپ گیند کو اسپن ہوتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔ آپ گھر پر کھیل رہے ہیں تو اس سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
قابل ذکر ہے کہ آسٹریلیا کے سابق وکٹ کیپر ایان ہیلی نے کہا تھا کہ اگر بھارت 'منصفانہ' پچ بناتا ہے تو کنگارو ٹیم یہ سیریز جیت سکتی ہے۔ ہیلی نے کہاتھا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر وہ ایک مناسب وکٹ تیار کرتے ہیں، جو بلے بازی کے لئے اچھی ہوں اور پچ شاید میچ کے آخر میں زیادہ اسپن کرے تو ہم (آسٹریلیا) جیتیں گے۔ ہیلی کے ہم وطن گریگ چیپل نے ان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ پچ کیوریٹر کے علاوہ کسی کو بھی پچ پر فیصلے کرنے کا حق نہیں ہے۔
چیپل نے اسٹار اسپورٹس پر کہا کہ پچ کے بارے میں کافی باتیں ہو رہی ہیں۔ میرے مطابق پچ کیوریٹر اور گراؤنڈ کیپرز کے علاوہ کسی کو بھی یہ فیصلہ لینے کا حق نہیں ہے۔ چاہے وہ کھلاڑی ہو، کوچ ہو یا ٹیم منیجر۔ انہوں نے کہا کہ ایان ہیلی کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا (اچھی پچوں پر) مضبوط ہے۔ میرا خیال ہے کہ ان کی رائے آسٹریلیا کی گھریلو کارکردگی پر مبنی ہے۔ اب وہ گھر پر نہیں کھیل رہے ہیں، اب وہ بھارت میں کھیل رہے ہیں۔
یواین آئی