ETV Bharat / bharat

Kappan Released From Jail مجھے رپورٹنگ کیلئے جیل میں قید کیا گیا، صدیق کپن

کیرالہ کے صحافی صدیق کپن آج لکھنؤ کی جیل سے رہا ہوگئے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اوپر عائد کیے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں اور جیل سے رہائی ملنے کے بعد مجھے کافی خوشی ہے۔ Siddique Kappan Walks out of Jail

مجھے رپورٹنگ کے لئے جیل میں قید کیا گیا، صدیق کپن
مجھے رپورٹنگ کے لئے جیل میں قید کیا گیا، صدیق کپن
author img

By

Published : Feb 2, 2023, 1:32 PM IST

Updated : Feb 2, 2023, 1:59 PM IST

صحافی صدیق کپن میڈیا سے بات کرتے ہوئے

لکھنؤ: کیرالہ کے صحافی صدیق کپن نے جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرا ساتھ دیا۔ انہوں نے اترپردیش پولیس کے تمام الزامات کی ترید کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ دو دیگر لڑکے تھے جو جامعہ ملیہ اسلایہ کے طالب علم ہیں، پولیس نے ان کا تعلق پی ایف آئی سے جوڑ دیا اور میرے ساتھ میرا اُولا کیب ڈروائیور تھا، پولیس نے اس کو بھی پی ایف آئی کا رکن بتایا دیا اور مجھے پی ایف آئی کا سکریٹری بتایا گیا۔ یہی نہیں مجھے پی ایف آئی کا اساسی رکن بتایا گیا، حالانکہ یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے جیل سے رہائی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے ملک کی عدلیہ پر مکمل بھروسہ تھا اور اس لئے مجھے جلد رہائی مل گئی، ابھی بھی کافی لوگ کئی برسوں سے جیل میں قید ہیں اور ان کی رہائی کے کوئی اسباب نظر نہیں آرہے ہیں، اس لحاظ سے مجھے جلد رہائی مل گئی ہے، جس کے لئے میں میڈیا اور عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہواں۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف یوپی میں رپورٹنگ کرنے کے لئے آیا تھا، جس کے بعد اترپردیش پولیس نے ہمارے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرکے ہمیں جیل میں قید کردیا تھا اور ہم پر این ایس اے سمیت دیگر کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

مزید پڑھیں:۔ Siddique Kappan Walks out of Jail صحافی صدیق کپن جیل سے رہا

واضح رہے کہ دارالحکومت لکھنؤ کی جیل میں قید کیرالہ کے صحافی صدیق کپن آج رہا ہوگئے ہیں۔ جیل انتظامیہ کو کپن کی رہائی کا حکم بدھ کی رات موصول ہوا۔ کپن کو ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) میں درج غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) اور آئی ٹی ایکٹ سمیت تمام معاملات میں عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔دراصل کیرالہ کے ملاپورم کا رہنے والا صحافی صدیق کپن تقریباً 27 ماہ سے جیل میں قید تھے۔ صحافی کپن کو 5 اکتوبر 2020 کو ہاتھرس جاتے ہوئے تین دیگر افراد کے ساتھ ہاتھرس میں بدامنی پھیلانے کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جہاں وہ ایک دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو کور کرنے جا رہے تھے۔ انہیں ابتدائی طور پر امن میں خلل ڈالنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ان پر یو اے پی اے کی دفعہ 17/18، دفعہ 120B، 153A/295A IPC، 65/72 آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اور ان کے ساتھ گاڑی میں سوار افراد ہاتھرس اجتماعی عصمت دری کے بعد فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے اور سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

صحافی صدیق کپن میڈیا سے بات کرتے ہوئے

لکھنؤ: کیرالہ کے صحافی صدیق کپن نے جیل سے رہائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام میڈیا کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے میرا ساتھ دیا۔ انہوں نے اترپردیش پولیس کے تمام الزامات کی ترید کرتے ہوئے کہا کہ میرے ساتھ دو دیگر لڑکے تھے جو جامعہ ملیہ اسلایہ کے طالب علم ہیں، پولیس نے ان کا تعلق پی ایف آئی سے جوڑ دیا اور میرے ساتھ میرا اُولا کیب ڈروائیور تھا، پولیس نے اس کو بھی پی ایف آئی کا رکن بتایا دیا اور مجھے پی ایف آئی کا سکریٹری بتایا گیا۔ یہی نہیں مجھے پی ایف آئی کا اساسی رکن بتایا گیا، حالانکہ یہ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے جیل سے رہائی پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ مجھے ملک کی عدلیہ پر مکمل بھروسہ تھا اور اس لئے مجھے جلد رہائی مل گئی، ابھی بھی کافی لوگ کئی برسوں سے جیل میں قید ہیں اور ان کی رہائی کے کوئی اسباب نظر نہیں آرہے ہیں، اس لحاظ سے مجھے جلد رہائی مل گئی ہے، جس کے لئے میں میڈیا اور عدلیہ کا شکریہ ادا کرتا ہواں۔ انہوں نے کہا کہ میں صرف یوپی میں رپورٹنگ کرنے کے لئے آیا تھا، جس کے بعد اترپردیش پولیس نے ہمارے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرکے ہمیں جیل میں قید کردیا تھا اور ہم پر این ایس اے سمیت دیگر کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

مزید پڑھیں:۔ Siddique Kappan Walks out of Jail صحافی صدیق کپن جیل سے رہا

واضح رہے کہ دارالحکومت لکھنؤ کی جیل میں قید کیرالہ کے صحافی صدیق کپن آج رہا ہوگئے ہیں۔ جیل انتظامیہ کو کپن کی رہائی کا حکم بدھ کی رات موصول ہوا۔ کپن کو ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) میں درج غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) اور آئی ٹی ایکٹ سمیت تمام معاملات میں عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔دراصل کیرالہ کے ملاپورم کا رہنے والا صحافی صدیق کپن تقریباً 27 ماہ سے جیل میں قید تھے۔ صحافی کپن کو 5 اکتوبر 2020 کو ہاتھرس جاتے ہوئے تین دیگر افراد کے ساتھ ہاتھرس میں بدامنی پھیلانے کی سازش کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ جہاں وہ ایک دلت لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی عصمت دری اور قتل کے واقعہ کو کور کرنے جا رہے تھے۔ انہیں ابتدائی طور پر امن میں خلل ڈالنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ان پر یو اے پی اے کی دفعہ 17/18، دفعہ 120B، 153A/295A IPC، 65/72 آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ اور ان کے ساتھ گاڑی میں سوار افراد ہاتھرس اجتماعی عصمت دری کے بعد فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے اور سماجی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

Last Updated : Feb 2, 2023, 1:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.