اورنگ آباد: مجلس اتحاد المسلمین کے قومی صدر اسد الدین اویسی ناسک جانے کے لیے اورنگ آباد ایئرپورٹ پر پہنچے، جہاں انہوں نے نوٹ بندی کے فیصلے پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ میں نوٹ بندی معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلہ سے اختلاف کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کو ہم پورے احترام کے ساتھ مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی کے ذریعے جو جو دعوے کیے تھے وہ سب ناکام ثابت ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوٹ بندی کا فیصلہ غریب عوام اور چھوٹے صنعتکاروں کے خلاف فیصلہ تھا۔ اس فیصلے کی وجہ سے سینکڑوں افراد ہلاک ہوگئے۔ انہوں نے بی جے پی پر نکتہ چینی کتے ہوئے کہا کہ اگر نوٹ بندی کا فیصلہ اتنا ہی اچھا تھا تو پھر بی جے پی والوں کو ہر سال اس کا جشن منانا چاہیئے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ نوٹ بندی سے پہلے بھارت کا جی ڈی پی آٹھ اعشاریہ تین تھا جو نوٹ بندی کے بعد گر کر اب چار فیصد ہوگیا ہے۔ نوٹ بندی کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔I disagree with the decision of the SC on the issue of demonetization says asaduddin owaisi
مزید پڑھیں:۔ نوٹ بندی کے فیصلے کو پانچ سال مکمل، عوام مودی حکومت سے سخت ناراض
مہاراشٹر میں مجلس اتحاد المسلمین کی سابق اتحادی پارٹی ونچت بہوجن اگھاڑی کے شیوسینا کے ساتھ اتحاد پر اسد الدین اویسی نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن یہ ضرور کہا کہ ونچت بہوجن اگھاڑی سے اتحاد کا مقصد سماج کے پسماندہ طبقات کو اقتدار میں حصہ دار بنانا تھا اور ہم آج بھی پرکاش امبیڈکر کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے شیو سینا پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ شیوسینا ایک فرقہ پرست پارٹی ہے۔ وہ بابری مسجد کی شہادت پر فخر کرنے والی پارٹی ہے اور بابری مسجد کی شہادت کے بعد ممبئی کے فسادات میں شیوسینا کے کردار کو سری کرشنا کمیشن کی رپورٹ نے واضح کردیا تھا۔ ان سب کے باوجود ونچت کا شیو سینا سے اتحاد کا فیصلہ ایڈوکیٹ پرکاش امبیڈکر کا اپنا ذاتی فیصلہ ہے۔ اس فیصلے کے معاملے میں وہ ہی بہتر بتا سکتے ہیں۔