میرٹھ : ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کی رہائشی بی جے پی رہنما روبی آصف خان نے الزام لگایا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ روبی آصف خان نے گنیش چترتھی کے موقع پر اپنے گھر میں گنیش کی مورتی نصب کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ پوری عقیدت کے ساتھ گنیش وسرجن کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے اس عمل کے خلاف کافی لوگ کھڑے ہو گئے ہیں اور اب یہ لوگ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ میں ڈرنے والی نہیں ہوں۔ میں گنیش کا وسرجن کروں گی۔ میرے شوہر میرے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد بھی انہوں نے اپنے گھر میں پوجا کی تھی جس کے بعد ان کے خلاف فتویٰ جاری کیا گیا تھا۔ Ruby Asif Khan installed an idol Ganesha at her home
انہوں نے مزید کہا کہ وہ سب میرے خلاف کھڑے ہو گئے ہیں۔ اب یہ لوگ مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق گنیش چترتھی کے موقع پر خان نے اپنے گھر میں بھگوان گنیش کی مورتی لگائی ہے۔ اس سے قبل ایک دیوبندی مفتی نے علی گڑھ میں گنیش کی پوجا کرنے پر روبی آصف خان کے خلاف فتویٰ جاری کیا تھا۔
مزید پڑھیں:۔ Fatwa Against Muslim BJP Leader گھر میں گنیش کی مورتی رکھنے پر مسلم بی جے پی رہنما کے خلاف فتویٰ
مفتی ارشد فاروقی نے کہا کہ گنیش کی ہندوؤں میں بہت زیادہ تعظیم ہے اور ہندوؤں کا عقیدہ ہے کہ وہ انہیں خوشی اور خوشحالی سے نوازتے ہیں لیکن اسلام میں بت پرستی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہیں کی جاتی، جو لوگ ایسا کر رہے ہیں وہ اسلام کے خلاف ہیں اور یہ خلافِ اسلام فعل ہے۔ جواب میں روبی آصف خان نے کہا کہ اس طرح کے لوگ معاشرے میں تفرقہ پھیلاتے ہیں۔ ایسے علماء اور مفتی سچے مسلمان نہیں ہیں اور خان نے ان پر امتیازی سلوک کا الزام لگایا۔ واضح رہے کہ اپنےگھر میں گنیش کی مورتی رکھنے والی روبی آصف خان بی جے پی مہیلا مورچہ کی ڈویژنل نائب صدر ہیں۔ گنیش کی مورتی کی تنصیب کے بعد سے وہ مسلسل سُرخیوں میں ہیں۔