گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) انتخابات کے ضمن میں حیدرآباد کے رائے دہندگان نے کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی اتنحابی تشہیر کے دوران جذباتی رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
حیدرآباد کے جام باغ ڈویژن میں کل ہند مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی کے دورے کے موقع پر ایک خاتون جذباتی ہوگئی۔ انھوں نے اپنے دکھ و درد کا اظہار کرتے ہوئے اویسی سے بات کی، لیکن وہ اپنی مہم کی وجہ سے آگے بڑھ گئے۔
وہاں موجود ایک خاتون اور دیگر لوگوں نے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی سے کہا کہ 'ہم ابھی تک سیلاب سے متعلق امدادی رقم حاصل نہیں کرسکے'۔
'پریشانیوں میں کوئی ہماری مدد نہیں کرتا۔ آپ اب کس طرح سے انتخابات کے لئے ووٹ مانگ سکتے ہیں۔
اس پر اویسی نے کہا کہ 'سیلاب سے متعلق امدادی رقم کو انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت روک دیا گیا ہے۔ نتائج کے بعد وہ رقم تقسیم کی جائی گی'۔
خیال ہو کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے انتخابات یکم دسمبر کو منعقد ہوں گے۔ یہاں 150 وارڈز ہیں۔
پرانے شہر میں اے آئی ایم آئی ایم کا بڑا ووٹ بینک ہے جبکہ بی جے پی بھی یہاں کے انتخابات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔
بی جے پی دببک اسمبلی سیٹ میں حالیہ ضمنی انتخابات کو لے کر پرجوش ہے، اسی کے ساتھ ماضی میں بہار اسمبلی انتخابات میں پانچ نشستیں جیتنے کی خوشی میں اے آئی ایم آئی ایم کو بھی جشن منانے کا موقع ملا اور پارٹی کو بڑھانے کے لیے اسدالدین اویسی اب مغربی بنگال کی طرف دیکھ رہے ہیں۔