ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں موسمی تبدیلی کے اثرات، صاف صفائی کے ناقص انتظامات اور کورونا کی تیسری لہر کے درمیان ان دنوں موسمی امراض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ Seasonal Diseases In Hyderabad
بتایا جا رہا ہے کہ حیدر آباد میں ہر گھر میں ایک یا دو افراد ان وبائی امراض کے شکار ہیں۔ ان میں سردی، کھانسی، بخار، سردرد، بدن درد کی شکایات عام ہیں۔ اومیکرون کے معاملات میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور لوگ ان وبائی امراض سے خود کو محفوظ رکھنے کے لئے گھروں میں بھی ماسک کا استعمال کررہے ہیں۔ ان وبائی امراض کے شکار افراد کی بڑی تعداد سرکاری اور پرائیویٹ ہسپتالوں سے رجوع کررہی ہے۔
صبح کی اولین ساعتوں سے ہی مریض ہسپتال پہنچ رہے ہیں۔ مریضوں نے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرس کی تعداد اور کاؤنٹرس میں کمی کی شکایت کرتے ہوئے ان کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ کیا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں سے رجوع کرنے والوں میں غریب افراد کی کثیر تعداد شامل ہے۔
مزید پڑھیں:۔ حیدرآباد: مانسون کی آمد، موسمی بیماریوں میں اضافہ
ڈاکٹرس کے مطابق موسمی تبدیلی کی وجہ سے آوٹ پیشنٹ کی حیثیت سے رجوع ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ موسمی امراض سے خاص طور پر چھوٹے بچوں اور حاملہ خواتین کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے، اس کے لئے ان پر خاص توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہاکہ موسمی حالات اور درجہ حرارت میں تبدیلی کے نتیجہ میں ایسے امراض کے وائرس سرگرم ہوجاتے ہیں۔ یہ امراض ایک دوسرے سے پھیلتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کسی کو بھی تین دن تک بخار اور بدن درد کم نہ ہونے پر فوری طورپر اسپتال سے رجوع ہوں۔
(یو این آئی)