ETV Bharat / bharat

International Women's Day خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے معاملات کا سدباب کیسے ممکن؟ خواتین کا ردعمل

بھارت میں خواتین پر ظلم و زیادتی کے کیسز میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔ کیا خواتین پر ہو رہے مظالم کا سد باب ممکن ہے؟ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے متعدد خواتین سماجی کارکن و خاتون انٹرپرنیورز سے بات کی کہ وہ خواتین پر بڑھ رہے کرائم کو کیسے دیکھتی ہیں اور ان کی روک تھام کے سلسلے میں ان کی کیا تجاویز ہیں کہ خواتین کس طرح اپنے حقوق کو حاصل کریں۔

خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے معاملات کا سد باب کیسے ممکن؟ خواتین کا رد عمل
خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے معاملات کا سد باب کیسے ممکن؟ خواتین کا رد عمل
author img

By

Published : Mar 9, 2023, 5:19 PM IST

خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے معاملات کا سد باب کیسے ممکن؟ خواتین کا رد عمل

بنگلور: نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو، نیشنل فیملی ہیلتھ سروے سمیت متعدد سروے بتاتے ہیں کہ بھارت میں خواتین پر ظلم و زیادتی کے کیسز میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔ نیشنل کمیشن فار ویمین کے مطابق سنہ 2014 سے 2022 تک خواتین پر ہوئے مظالم کی 31،000 کمپلینٹس موصول ہوئی ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں 15.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے پیش ک گئی یہ ریورٹس بتا رہی ہے کہ بھارت کے آزاد ہونے کے 75 سالوں بعد بھی ملک میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔

کیا خواتین پر ہو رہے مظالم کا سد باب ممکن ہے؟ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے متعدد خواتین سماجی کارکن و خاتون انٹرپرنیورز سے بات کی کہ وہ خواتین پر بڑھ رہے کرائم کو کیسے دیکھتی ہیں اور ان کی روک تھام کے سلسلے میں ان کی کیا تجاویز ہیں کہ خواتین کاس طرح اپنے حقوق کو حاصل کریں، خود کو مضبوط بنائیں اور اپنی چوائس کو اپناتے ہوئے کامیابی کی راہ پر چلیں۔ یاد ریے کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں 15.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ نہ صرف درج مقدمات کی مجموعی تعداد بلکہ خواتین کے خلاف جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہوا۔ فی لاکھ خواتین کی آبادی میں رجسٹر ہونے والے کیسز کی شرح 2021 میں بڑھ کر 64.5 ہوگئی جو 2020 میں 56.5 تھی۔

یہ بھ پڑھیں: International Women's Day خواتین کو خود کفیل اور بااختیار بنانے میں بھوپال کی بیگمات کا اہم کردار

خواتین پر ہوئے جرائم کے تحت زیادہ تر مقدمات 'شوہر یا اس کے رشتہ داروں کی طرف سے ظلم' (31.8 فیصد) کے تحت درج کیے گئے، اس کے بعد 'خواتین پر اس کی شائستگی کو خراب کرنے کے ارادے سے حملہ' (20.8 فیصد)، 'اغوا اور خواتین کا اغوا'۔ این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق (17.6 فیصد)، اور 'ریپ' (7.4 فیصد) درج ہوئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین پر ہو رہے مظالم کی روک تھام کے سلسلے میں کارروائی پر مبنی اقدامات کئے جانے چاہئے۔ اس کے علاوہ، این سی آر بی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں خواتین کی خودکشی معاملات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے معاملات کا سد باب کیسے ممکن؟ خواتین کا رد عمل

بنگلور: نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو، نیشنل فیملی ہیلتھ سروے سمیت متعدد سروے بتاتے ہیں کہ بھارت میں خواتین پر ظلم و زیادتی کے کیسز میں بھاری اضافہ ہوا ہے۔ نیشنل کمیشن فار ویمین کے مطابق سنہ 2014 سے 2022 تک خواتین پر ہوئے مظالم کی 31،000 کمپلینٹس موصول ہوئی ہیں۔ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں 15.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے پیش ک گئی یہ ریورٹس بتا رہی ہے کہ بھارت کے آزاد ہونے کے 75 سالوں بعد بھی ملک میں خواتین محفوظ نہیں ہیں۔

کیا خواتین پر ہو رہے مظالم کا سد باب ممکن ہے؟ اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے متعدد خواتین سماجی کارکن و خاتون انٹرپرنیورز سے بات کی کہ وہ خواتین پر بڑھ رہے کرائم کو کیسے دیکھتی ہیں اور ان کی روک تھام کے سلسلے میں ان کی کیا تجاویز ہیں کہ خواتین کاس طرح اپنے حقوق کو حاصل کریں، خود کو مضبوط بنائیں اور اپنی چوائس کو اپناتے ہوئے کامیابی کی راہ پر چلیں۔ یاد ریے کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم میں 15.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ نہ صرف درج مقدمات کی مجموعی تعداد بلکہ خواتین کے خلاف جرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہوا۔ فی لاکھ خواتین کی آبادی میں رجسٹر ہونے والے کیسز کی شرح 2021 میں بڑھ کر 64.5 ہوگئی جو 2020 میں 56.5 تھی۔

یہ بھ پڑھیں: International Women's Day خواتین کو خود کفیل اور بااختیار بنانے میں بھوپال کی بیگمات کا اہم کردار

خواتین پر ہوئے جرائم کے تحت زیادہ تر مقدمات 'شوہر یا اس کے رشتہ داروں کی طرف سے ظلم' (31.8 فیصد) کے تحت درج کیے گئے، اس کے بعد 'خواتین پر اس کی شائستگی کو خراب کرنے کے ارادے سے حملہ' (20.8 فیصد)، 'اغوا اور خواتین کا اغوا'۔ این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق (17.6 فیصد)، اور 'ریپ' (7.4 فیصد) درج ہوئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین پر ہو رہے مظالم کی روک تھام کے سلسلے میں کارروائی پر مبنی اقدامات کئے جانے چاہئے۔ اس کے علاوہ، این سی آر بی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں خواتین کی خودکشی معاملات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.