ETV Bharat / bharat

کابل ایئرپورٹ پر 3000 روپے میں پانی کی ایک بوتل

طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد کابل ایئرپورٹ سے دیگر ممالک جانے کے لیے لوگوں کا بہت بڑا ہجوم لگا ہوا ہے۔ دوسری طرف یہاں اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں آسمان چھونے کی وجہ سے لوگوں کے سامنے بھوک کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ ایئرپورٹ پر افغانستان کی کرنسی نہ لینے اور صرف ڈالر میں ادائیگی ہونے کی وجہ سے صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔

کابل ایئرپورٹ پر بھوک سے پریشان لوگ، 3000 روپے میں پانی کی بوتل دستیاب
کابل ایئرپورٹ پر بھوک سے پریشان لوگ، 3000 روپے میں پانی کی بوتل دستیاب
author img

By

Published : Aug 26, 2021, 12:36 PM IST

طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ملک کے حالات بدل چکے ہیں۔ لوگ جلد از جلد ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ معلومات کے مطابق افغانستان سے نکلنے کا واحد راستہ بچا ہوا ہے۔ کابل ایئرپورٹ۔ دوسری جانب ائیرپورٹ پر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

کابل ائیرپورٹ پر پانی کی بوتل 40 ڈالر یعنی 3000 روپے میں مل رہی ہے۔ جبکہ چاول کی ایک پلیٹ کے لیے 100 ڈالر یعنی تقریبا 7500 روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ یہی نہیں، آپ کو ایئرپورٹ پر پانی یا کھانا کچھ بھی خریدنا ہو، یہاں تک کہ افغانستان کی اپنی کرنسی بھی یہاں نہیں لی جا رہی۔ ادائیگی صرف ڈالر میں قبول کی جا رہی ہے۔ ایسی صورت حال میں افغان شہریوں کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

معلومات کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر دو لاکھ سے زائد لوگوں کا ہجوم ہے۔ ایسی صورت حال میں وہاں کی صورت حال زیادہ خراب بتائی جا رہی ہے۔ لوگوں کو کھانا اور پانی کی بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیاں معمول پر

ذرائع کے مطابق لوگ ہزاروں روپے خرچ کر کے ائیرپورٹ پر کھانے پینے کی اشیاء اور پینے کا پانی خرید رہے ہیں۔ ساتھ ہی مہنگائی کی وجہ سے لوگ قطار میں بھوکے پیاسے کھڑے ہیں۔ بچے انتہائی مشکل صورتحال میں ہیں، جو بھوک اور پیاس کی وجہ سے بے ہوشی کی حالت میں پہنچ رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں گھر سے ایئرپورٹ تک پہنچنے میں انہیں 5 سے 6 دن لگ رہے ہیں، کیونکہ طالبان کو شہر سے ایئرپورٹ تک پہرہ ہے۔ جہاں طالبان کی فائرنگ کی وجہ سے خوف و ہراس ہے اور ہزاروں کے ہجوم کو عبور کرنا اور ائیر پورٹ کے اندر جانا مشکل ہے۔ یہاں تک کہ اگر آپ ہوائی اڈے کے اندر جاتے ہیں تو، ہوائی جہاز ملنے میں پانچ سے چھ دن لگتے ہیں۔

طالبان کے افغانستان پر قبضے کے بعد سے ملک کے حالات بدل چکے ہیں۔ لوگ جلد از جلد ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ معلومات کے مطابق افغانستان سے نکلنے کا واحد راستہ بچا ہوا ہے۔ کابل ایئرپورٹ۔ دوسری جانب ائیرپورٹ پر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔

کابل ائیرپورٹ پر پانی کی بوتل 40 ڈالر یعنی 3000 روپے میں مل رہی ہے۔ جبکہ چاول کی ایک پلیٹ کے لیے 100 ڈالر یعنی تقریبا 7500 روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔ یہی نہیں، آپ کو ایئرپورٹ پر پانی یا کھانا کچھ بھی خریدنا ہو، یہاں تک کہ افغانستان کی اپنی کرنسی بھی یہاں نہیں لی جا رہی۔ ادائیگی صرف ڈالر میں قبول کی جا رہی ہے۔ ایسی صورت حال میں افغان شہریوں کو مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

معلومات کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر دو لاکھ سے زائد لوگوں کا ہجوم ہے۔ ایسی صورت حال میں وہاں کی صورت حال زیادہ خراب بتائی جا رہی ہے۔ لوگوں کو کھانا اور پانی کی بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران اور افغانستان کے درمیان تجارتی سرگرمیاں معمول پر

ذرائع کے مطابق لوگ ہزاروں روپے خرچ کر کے ائیرپورٹ پر کھانے پینے کی اشیاء اور پینے کا پانی خرید رہے ہیں۔ ساتھ ہی مہنگائی کی وجہ سے لوگ قطار میں بھوکے پیاسے کھڑے ہیں۔ بچے انتہائی مشکل صورتحال میں ہیں، جو بھوک اور پیاس کی وجہ سے بے ہوشی کی حالت میں پہنچ رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کابل میں گھر سے ایئرپورٹ تک پہنچنے میں انہیں 5 سے 6 دن لگ رہے ہیں، کیونکہ طالبان کو شہر سے ایئرپورٹ تک پہرہ ہے۔ جہاں طالبان کی فائرنگ کی وجہ سے خوف و ہراس ہے اور ہزاروں کے ہجوم کو عبور کرنا اور ائیر پورٹ کے اندر جانا مشکل ہے۔ یہاں تک کہ اگر آپ ہوائی اڈے کے اندر جاتے ہیں تو، ہوائی جہاز ملنے میں پانچ سے چھ دن لگتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.