ملک میں ان دنوں کورونا ویکسنیشن کا سلسلہ جاری ہے۔ جو لوگ ویکسین لگواتے ہیں، انہیں ٹیکہ لگوانے کے بعد ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ دیا جاتا ہے۔ بہت سے لوگ اس سرٹیفیکیٹ کو سوشل میڈیا پر شیئر کر رہے ہیں۔ لیکن ایسا کرنا آپ کے لیے بھاری پڑ سکتا ہے۔
سائبر دوست کا الرٹ
وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کردہ ہدایت میں بتایا گیا ہے کہ ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ کو میڈیا میڈیا پر شیئر نہ کریں۔ اس بات کی جانکاری وزارت داخلہ کے سائبر اویرنیس ٹویٹر ہینڈل 'سائبر دوست' cyber dost کے ذریعہ دی ہے۔
سائبر دوست نے یہ کہا ہے کہ کووڈ-19 ویکسینیشن سرٹیفکیٹ پر ویکسین لینے والے شخص کا نام اور دیگر شخصی جانکاری تحریر ہوتی ہے۔ اس وجہ سے کسی کو بھی بھی اپنی سرٹیفیکٹ کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر نہیں کرنی چاہیے۔
سائبر ٹھگی کا خطرہ
ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کی تصویر میڈیا پر ڈالتے ہی آپ کی ذاتی جانکاری چوری ہونے کا خدشہ ہے جو آپ بھاری پڑ سکتا ہے۔ اس سرٹیفکیٹ پر آپ کی ذاتی جانکاری تحریری ہے، جو سائبر ٹھگوں کے ہاتھ لگنے پر وہ آپ کے ساتھ ٹھگی کو انجام دے سکتے ہیں۔ اس لیے ویکسینیشن سرٹیفیکٹ کو سوشل میڈیا پر شیئر نہ کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔ ویسے ویکسین کے نام پر بھی سائبر ٹھگ لوگوں کے ساتھ جعل سازی کر رہے ہیں اور معاشی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
وبا کے دور میں ٹھگوں سے الرٹ
سائبر دوست کے ہینڈل سے وبا کے اس دور میں سائبر ٹھگوں سے محتاط رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کیوں کہ وبا کے دور میں فرضی فنڈ جمع کرنے کے لیے فون کال یا ای میل کا سہارا لیا جا رہا ہے۔ جعل سازی کرنے والے لوگ کورونا کے متاثرین یا کووڈ-19 کے ریسرچ کے لیے چندہ مانگتے ہیں۔ اس کے علاوہ انعام کی لالچ دے کر بھی فریب کاری کو انجام دیا جا رہا ہے۔
بہرحال، ویکسینیشن سرٹیفیکٹ کو اگر سوشل میڈیا پر عام کرتے ہیں تو اس سے سائبر ٹھگوں کو آپ کی ذاتی جانکاریاں مل سکتی ہیں جس کے سہارے سائبر ٹھگ آپ کے ساتھ ٹھگی اور جعل سازی انجام دے سکتے ہیں۔