مغربی بنگال حکومت اور وزارت داخلہ کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ گئی ہے، دونوں جانب سے بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے، ریاستی حکومت کی تمام تر مخالفت کے باوجود وزارت داخلہ کے دفتر نے ریاستی چیف سکریٹری الاپن بنرجی اور ڈی جی پی کو ایک بار پھر دہلی طلب کرنے کے لیے سمن جاری کیا ہے۔
ریاستی سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی دفتر میں حاضر ہونے کے لیے دوبارہ سمن جاری کیا ہے۔
سکریٹریٹ بلڈنگ نبنو کے مطابق احتجاج درج کرانے کے باوجود وزارت داخلہ کی جانب سے دونوں اعلی افسران کے خلاف نوٹس جاری کیا گیا ہے، ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت پہلے ہی اس پر اپنا اعتراض درج کروا چکی ہے، اس کے باوجود نوٹس بھیحا گیا ہے۔ نوٹس میں چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو بلا تاخیر دہلی دفتر میں حاضر ہونے کے لیے کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چند دن قبل ہی وزارت داخلہ کی جانب سے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو وزارت داخلہ کے دفتر میں حاضر ہونے کے لیے نوٹس جاری کیا گیا تھا، لیکن ریاستی حکومت نے وزارت داخلہ کے نوٹس کی مخالفت کی تھی اور چیف سکریٹری، ڈی جی پی اور تین آئی پی ایس افسران کو دہلی جانے سے روک دیا گیا تھا۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ 10دسمبر کو مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر علاقے میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر حملہ کیا گیا تھا۔
بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کی سکیورٹی انتظامات کو لے کر چیف سکریٹری، ڈی جی پی اور تین آئی پی ایس افسران کو وزارت داخلہ کے دفتر میں حاضر ہونے کے لیے مسلسل دوسری مرتبہ نوٹس جاری کیا گیا ہے۔