گیا: ریاست بہار کے گیا میں پُرامن ماحول میں ہولی کا تہوار منایا گیا۔ ہولی کے دوسرے دن کانگریس رہنما اودھیش سنگھ کے یہاں ہولی ملن تقریب منعقد کیا گیا، جس میں ہندو مسلم سبھی طبقے کے لوگوں کی شرکت ہوئی۔ اس دوران اودھیش سنگھ نے صحافیوں سے کہاکہ وہ دیکھ لیں اس سے بہترین تصویر کیا ہوگی کہ سبھی مل جل کر ایک ساتھ تہوار کی خوشیاں بانٹ رہے ہیں۔ ہمارے یہاں جو بھی دوسرے مذہب کا آتا ہے اسے زبردستی رنگ نہیں لگایا جاتا ہے ہمارے لئے یہی خوشی کی بات ہے کہ وہ ہماری خوشیوں میں شامل ہونے کے لیے پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں نفرتوں کو ختم کرنے کا ایک ذریعہ تہوار بھی ہے۔ اس موقع پر بھی خیال رکھیں کہ ہم دوسرے طبقے کے ساتھ اس کام کو انجام نہیں دیں، جس سے ان کی دل شکنی ہو، برسوں سے ہمارے یہاں ہولی تہوار کی روایت رہی ہے اور اس میں سبھی پہنچتے ہیں۔ ملک کو امن و سکون کی ضرورت ہے اور یہ امن وسکون حکومت نہیں بلکہ ہمارے اور آپ کے کردار واخلاق اور نظریہ سے ہوگا۔ اس موقع پر مولانا آفتاب ندوی نے کہاکہ طاقت کے سہارے تشدد کو روکا جاسکتا ہے تاہم دلوں کی دوریاں ختم نہیں کی جاسکتی ہیں، اس کو ختم کرنے کے لیے ایک دوسرے سے ملنا ہوگا۔ کئی بڑی مسلم تنظیموں جس میں جمیعت علما بھی ہے، اس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بردران وطن سے قربت کے لیے ایک ذریعہ تہوار بھی ہوسکتا ہے ہم بلا جھجھک تہواروں کے موقع پر ایک دوسرے کے یہاں جائیں اور ملیں تاکہ آپسی دوری ختم ہو۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں اگر دس فرد بھی کھڑا ہوکر موجودہ حالات کے خلاف بولتا ہے تو ہماری اس میں کامیابی ہے کہ ہم نے نفرتوں کو ختم کرنے کے لیے لوگوں کو جوڑا ہے۔ واضح ہوکہ اودھیش سنگھ بہار کے ایک بڑے رہنماء ہیں اور وہ ریاستی حکومت میں کئی محکموں کی ذمہ داری سنبھال چکے ہیں۔ اودھیش سنگھ گزشتہ کئی برسوں سے ہندو مسلم اتحاد پر کام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ سیاست سے اب دوری اختیار کرکے اس کام میں اور بہتر ڈھنگ سے لگیں گے۔ اودھیش سنگھ کا چالیس سال سے زیادہ کا سیاسی سفر رہا ہے۔ وہ 1980 سے 2020 تک رکن اسمبلی بھی رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے صرف دو بار شکست کا سامنا کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Holi 2023 مظفرنگر کے ہولی ملن پروگرام میں تمام مذاہب کے لوگوں کی شرکت