ETV Bharat / bharat

Well Mosque of Daulatabad: دولت آباد میں تاریخی کنویں والی مسجد فن تعمیر کا شاہکار

author img

By

Published : Dec 4, 2021, 8:37 PM IST

مسجد یعنی اللہ کا گھر جہاں اللہ کے بندے اپنے رب کی کبریائی بیان کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مذہب اسلام میں مسجد کو مرکزی مقام Mosque Occupies A Central Place In Islam حاصل ہے اور بادشاہوں کے دور میں مساجد کو خصوصی اہمیت حاصل رہی۔ آج بھی مسلمانوں کا مسجد سے گہرا تعلق ہے، لیکن کہتے ہیں کہ مغلوب قوموں کا کوئی مقدر نہیں ہوتا۔ چوطرفہ زوال ان کی پہچان ہوتی ہے۔ ایسا ہی کچھ حال مسلمانوں کے مذہبی مقامات کا بھی ہے۔ ایسے ہی ایک تاریخی مسجد مہاراشٹر کے دولت آباد میں ویران پڑی ہے جس کا ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جائزہ لیا۔

دولت آباد میں تاریخی کنویں والی مسجد فن تعمیر کا شاہکار
دولت آباد میں تاریخی کنویں والی مسجد فن تعمیر کا شاہکار

ریاست مہاراشٹر کا دولت آباد Daulatabad of Maharashtra جو کسی زمانے میں بھارت کا دارالحکومت تھا، محمد بن تغلق Muhammad Bin Tughluq نے تی13ویں صدی میں اس مقام کو اپنا پایہ تخت بنایا تھا اس دور میں دولت آباد میں کئی تعمیرات ہوئیں، دولت آباد قلعے Daulatabad Fort کے بالکل پیچھے مغرب کی سمت میں تین کلو میٹر کے فاصلے پر فتح آباد علاقے میں ایک کنواں نظر آتا ہے، قریب جانے پر اندازہ ہوتا ہے کہ کنویں میں مسجد ہے، جی ہاں یہ 700سال قدیم مسجد ہے، اس مسجد کو کنویں والی مسجد کہا جاتا ہے۔

دولت آباد میں تاریخی کنویں والی مسجد فن تعمیر کا شاہکار

مسجد میں مغربی سمت میں تین کمانیں ہیں، شمال اور جنوب میں بھی ایسی ہی کمانیں بنیں ہوئی ہیں۔ فن تعمیر کا یہ شاہکار ہے مسجد میں جانے کے لیے باضابطہ تیس سے زائد سیڑھیاں ہیں جو بڑے سلیقے سے بنائی گئیں ہیں۔

دلکش محرابیں اور کمانیں مسجد کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتے ہیں۔ فی الحال یہ مسجد ویران ہے، لیکن بھولے بھٹکے لوگ اس مسجد کو دیکھنے ضرور پہنچ جاتے ہیں۔

تاریخی آثار سے دلچسپی رکھنے والے اور کئی تاریخی آثار کی بازیافت کرنے والے ہسٹری اکیڈمی کے صدر خالد احمد کا دعوی ہے کہ سنہ 1995 میں انہوں نے اس مسجد کا پتہ لگایا تھا۔

مقامی اخبارات میں اس کی خبر بھی شائع ہوئی تھی اس کے بعد سے ہی کنویں والی مسجد کو دیکھنے سیاح وہاں پہنچتے ہیں۔

اس سلسلے میں خالد احمد کا کہنا ہے کہ محمد بن تغلق کے دور میں تعمیر یہ مسجد جاسوسی اور خفیہ خدمات کے لیے استعمال ہوتی تھی، اس میں ایک چور دروازہ بھی تھا جیسے اب بند کردیا گیا ہے، مؤرخین کے مطابق اس دروازے سے قلعے تک رسائی ہوتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Royal Mosque in Hyderabad: حیدرآباد: شاہی مسجد کی تزئین اور مرمت کے لئے 70 لاکھ روپیے منظور

دولت آباد قلعے کے بالکل عقب میں واقع یہ کنویں والی مسجد سابق انسپکٹر مسعود خان کی ملکیت میں شامل ہے، ان کے رشتہ دار اس مسجد کی نگہ داشت کرتے ہیں۔

مسعود خان کے رشتہ داروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن رابطہ نہ سکا، مسجد کے اندرونی حصے کی مرمت کروائی گئی ہے، لیکن محکمہ آثار قدیمہ یا وقف بورڈ کے حکام کی اس تاریخی آثار کی جانب کوئی توجہ نہیں ہے۔

ریاست مہاراشٹر کا دولت آباد Daulatabad of Maharashtra جو کسی زمانے میں بھارت کا دارالحکومت تھا، محمد بن تغلق Muhammad Bin Tughluq نے تی13ویں صدی میں اس مقام کو اپنا پایہ تخت بنایا تھا اس دور میں دولت آباد میں کئی تعمیرات ہوئیں، دولت آباد قلعے Daulatabad Fort کے بالکل پیچھے مغرب کی سمت میں تین کلو میٹر کے فاصلے پر فتح آباد علاقے میں ایک کنواں نظر آتا ہے، قریب جانے پر اندازہ ہوتا ہے کہ کنویں میں مسجد ہے، جی ہاں یہ 700سال قدیم مسجد ہے، اس مسجد کو کنویں والی مسجد کہا جاتا ہے۔

دولت آباد میں تاریخی کنویں والی مسجد فن تعمیر کا شاہکار

مسجد میں مغربی سمت میں تین کمانیں ہیں، شمال اور جنوب میں بھی ایسی ہی کمانیں بنیں ہوئی ہیں۔ فن تعمیر کا یہ شاہکار ہے مسجد میں جانے کے لیے باضابطہ تیس سے زائد سیڑھیاں ہیں جو بڑے سلیقے سے بنائی گئیں ہیں۔

دلکش محرابیں اور کمانیں مسجد کی خوبصورتی میں چار چاند لگاتے ہیں۔ فی الحال یہ مسجد ویران ہے، لیکن بھولے بھٹکے لوگ اس مسجد کو دیکھنے ضرور پہنچ جاتے ہیں۔

تاریخی آثار سے دلچسپی رکھنے والے اور کئی تاریخی آثار کی بازیافت کرنے والے ہسٹری اکیڈمی کے صدر خالد احمد کا دعوی ہے کہ سنہ 1995 میں انہوں نے اس مسجد کا پتہ لگایا تھا۔

مقامی اخبارات میں اس کی خبر بھی شائع ہوئی تھی اس کے بعد سے ہی کنویں والی مسجد کو دیکھنے سیاح وہاں پہنچتے ہیں۔

اس سلسلے میں خالد احمد کا کہنا ہے کہ محمد بن تغلق کے دور میں تعمیر یہ مسجد جاسوسی اور خفیہ خدمات کے لیے استعمال ہوتی تھی، اس میں ایک چور دروازہ بھی تھا جیسے اب بند کردیا گیا ہے، مؤرخین کے مطابق اس دروازے سے قلعے تک رسائی ہوتی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Royal Mosque in Hyderabad: حیدرآباد: شاہی مسجد کی تزئین اور مرمت کے لئے 70 لاکھ روپیے منظور

دولت آباد قلعے کے بالکل عقب میں واقع یہ کنویں والی مسجد سابق انسپکٹر مسعود خان کی ملکیت میں شامل ہے، ان کے رشتہ دار اس مسجد کی نگہ داشت کرتے ہیں۔

مسعود خان کے رشتہ داروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، لیکن رابطہ نہ سکا، مسجد کے اندرونی حصے کی مرمت کروائی گئی ہے، لیکن محکمہ آثار قدیمہ یا وقف بورڈ کے حکام کی اس تاریخی آثار کی جانب کوئی توجہ نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.