ETV Bharat / bharat

Controversy On Mughals History مغلوں کی تاریخ کو نصاب سے نکالنے پر معروف مؤرخ عرفان حبیب کا ردعمل

author img

By

Published : Apr 5, 2023, 11:03 AM IST

معروف مورخ عرفان حبیب نے کہا کہ اگر مغلوں کی تاریخ این سی ای آر ٹی اور یوپی بورڈ کی کتابوں سے نکال دی جائے گی تو انہیں 200 سال پرانی تاریخ کیسے معلوم ہوگی۔ تاج محل، ممتاز اور شاہجہاں کے بارے میں معلومات کیسے حاصل کی جائیں گی۔ Irfan Habib on emoval of history of up board books

مغلوں کی تاریخ کو نصاب سے نکالنے پر معروف مورخ عرفان حبیب کا ردعمل
مغلوں کی تاریخ کو نصاب سے نکالنے پر معروف مورخ عرفان حبیب کا ردعمل
مغلوں کی تاریخ کو نصاب سے نکالنے پر معروف مورخ عرفان حبیب کا ردعمل

علی گڑھ: این سی ای آر ٹی اور یوپی بورڈ کی کتابوں سے مغلوں کی تاریخ کو ہٹانے کے سوال پر ممتاز مؤرخ اور پروفیسر عرفان حبیب نے کہا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے بی اے کا نصاب بھی تیار کیا تھا۔ اس میں انہوں نے اکبر کو تاریخ سے نکال دیا۔ یہ ایک بات چل رہی تھی، اب اگر بھارت کی تاریخ سے مغلوں کی تاریخ نکال دیں تو ہمیں 200 سال کا کچھ پتہ نہیں چلے گا۔ تاج محل بھی نکال دو پھر مغلوں کی تاریخ نہیں رہے گی۔ تاج محل بھی نہیں ہوگا۔

پروفیسر عرفان حبیب نے کہا کہ اگر آپ بھارت کی ثقافت کا ایک بڑا حصہ نکال دیتے ہیں تو آپ دوسری بات یہ بھول جاتے ہیں کہ مغل باہر سے آئے تھے اور وہ یہاں آباد ہو گئے۔ انہوں نے یہاں کی دولت کو باہر نہیں بھیجا اور یہیں کے باشندے بن کر رہ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھارت میں شادی کر کے بھارتی بن گئے۔ جہانگیر کی والدہ بھی بھارتی تھیں۔ شاہجہاں کی والدہ بھارتی تھیں۔ کسی بھی طرح یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ باہر سے تھے۔ آپ 200 سال کی تاریخ کو کیسے رد کر سکتے ہیں؟ انہوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا کہ جس سے بھارت کو نقصان پہنچا ہو۔ انہوں نے بھارت کو لوٹ کر دولت بیرون ملک نہیں بھیجا۔ ان کا باہر کوئی نہیں تھا اور جو کچھ بھی تھا، وہ سب کچھ بھارت میں تھا۔ جو خرچ کرتے تھے، بھارت میں کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کو آپ مٹا نہیں سکتے۔

مزید پڑھیں:۔ NCERT Syllabus Change این سی ای آر ٹی کے نصاب سے بھارت میں مغل دور حکومت کا باب خارج

انہوں نے کہا کہ آپ مت پڑھائیے۔ اس سے باقیوں کو نقصان پہنچے گا۔ مغلوں کی تاریخ دو لفظوں میں بیان نہیں کی جا سکتی۔ اگر آپ تاج محل سے پوچھیں تو وہ کہے گا کہ وہ نہیں جانتا۔ آپ نے مغلوں کی تاریخ نہیں پڑھی تو باہر والے آپ کے بارے میں کیا سوچیں گے۔ کیسے معلوم ہوگا کہ ممتاز اور شاہ جہاں کون تھے؟ انہوں نے کہا کہ یوپی میں اگر کوئی بڑی یادگار ہے تو وہ تاج محل ہے۔ بھارت میں اس سے بڑی کوئی یادگار نہیں ہے۔ جہاں باہر سے لوگ آتے ہیں۔ وہاں کے بارے میں لوگ اگر کچھ نہیں جانتے۔ اور ہم اتنا کم کیوں جانتے ہیں، اگر ہم اپنے ملک کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تو اتنے ہی زیادہ احمق ہیں۔

مغلوں کی تاریخ کو نصاب سے نکالنے پر معروف مورخ عرفان حبیب کا ردعمل

علی گڑھ: این سی ای آر ٹی اور یوپی بورڈ کی کتابوں سے مغلوں کی تاریخ کو ہٹانے کے سوال پر ممتاز مؤرخ اور پروفیسر عرفان حبیب نے کہا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے بی اے کا نصاب بھی تیار کیا تھا۔ اس میں انہوں نے اکبر کو تاریخ سے نکال دیا۔ یہ ایک بات چل رہی تھی، اب اگر بھارت کی تاریخ سے مغلوں کی تاریخ نکال دیں تو ہمیں 200 سال کا کچھ پتہ نہیں چلے گا۔ تاج محل بھی نکال دو پھر مغلوں کی تاریخ نہیں رہے گی۔ تاج محل بھی نہیں ہوگا۔

پروفیسر عرفان حبیب نے کہا کہ اگر آپ بھارت کی ثقافت کا ایک بڑا حصہ نکال دیتے ہیں تو آپ دوسری بات یہ بھول جاتے ہیں کہ مغل باہر سے آئے تھے اور وہ یہاں آباد ہو گئے۔ انہوں نے یہاں کی دولت کو باہر نہیں بھیجا اور یہیں کے باشندے بن کر رہ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھارت میں شادی کر کے بھارتی بن گئے۔ جہانگیر کی والدہ بھی بھارتی تھیں۔ شاہجہاں کی والدہ بھارتی تھیں۔ کسی بھی طرح یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ باہر سے تھے۔ آپ 200 سال کی تاریخ کو کیسے رد کر سکتے ہیں؟ انہوں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا کہ جس سے بھارت کو نقصان پہنچا ہو۔ انہوں نے بھارت کو لوٹ کر دولت بیرون ملک نہیں بھیجا۔ ان کا باہر کوئی نہیں تھا اور جو کچھ بھی تھا، وہ سب کچھ بھارت میں تھا۔ جو خرچ کرتے تھے، بھارت میں کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کو آپ مٹا نہیں سکتے۔

مزید پڑھیں:۔ NCERT Syllabus Change این سی ای آر ٹی کے نصاب سے بھارت میں مغل دور حکومت کا باب خارج

انہوں نے کہا کہ آپ مت پڑھائیے۔ اس سے باقیوں کو نقصان پہنچے گا۔ مغلوں کی تاریخ دو لفظوں میں بیان نہیں کی جا سکتی۔ اگر آپ تاج محل سے پوچھیں تو وہ کہے گا کہ وہ نہیں جانتا۔ آپ نے مغلوں کی تاریخ نہیں پڑھی تو باہر والے آپ کے بارے میں کیا سوچیں گے۔ کیسے معلوم ہوگا کہ ممتاز اور شاہ جہاں کون تھے؟ انہوں نے کہا کہ یوپی میں اگر کوئی بڑی یادگار ہے تو وہ تاج محل ہے۔ بھارت میں اس سے بڑی کوئی یادگار نہیں ہے۔ جہاں باہر سے لوگ آتے ہیں۔ وہاں کے بارے میں لوگ اگر کچھ نہیں جانتے۔ اور ہم اتنا کم کیوں جانتے ہیں، اگر ہم اپنے ملک کے بارے میں کچھ نہیں جانتے تو اتنے ہی زیادہ احمق ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.