ریاست مدھیہ پردیش میں حکومت کے موقف کے برعکس حجاب کو لے کر مسلسل بیان بازی جاری ہے۔ وہیں اب اذان پر تنازع پیدا کرنے کی کوشش تیز ہو گئی ہیں۔ Controversy on Azaan
ضلع رتلام میں ہندو تنظیم کے کارکنان نے لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینے پر اعتراض کیا ہے۔ ساتھ ہی ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے جس میں ایک نوجوان کہہ رہا ہے کہ انہوں نے مسجد کے سامنے والی عمارت پر لاوڈ اسپیکر لگا دیے ہیں۔ اب سے جب بھی اذان ہوگی ہم بھی لاؤڈ اسپیکر پر تیز گانا بجائیں گے۔
ویڈیو ضلع رتلام کے راوٹی علاقہ کا بتایا جا رہا ہے۔ 29سیکنڈ کے اس ویڈیو میں نوجوان نفرت انگیز بیان دے رہا ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ راوٹی مسجد میں اذان کو لیکر پولیس میں عرضی دینے کے بعد بھی لاؤڈ اسپیکر سے اذان ہو رہی ہے۔ ہم نے بھی اس کا علاج کھوج لیا ہے۔
اس نے کہا کہ ہم نے مسجد کے سامنے والی عمارت میں لاؤڈاسپیکر لگا دیے ہیں۔ جب جب اذان ہوگی، ہم بھی لاؤڈ اسپیکر پر گانا بجائیں گے۔
مزید پڑھیں:۔ فجر کی اذان پر پرگیہ ٹھاکر کا متنازع بیان
یہ ویڈیو آنے کے بعد پولیس راوٹی گاؤں پہنچی۔ پولیس نے مسلمانوں سے لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم کرنے کی گزارش کی۔ ساتھ ہی سامنے والی عمارت پر مقامی لوگوں کے ذریعہ لگائے گئے لاوڈاسپیکر کو بھی ہٹایا گیا۔ محکمہ پولیس کے اعلی افسر کے مطابق ضلع رتلام میں اس معاملے کو لے کر حالات کو قابو میں کر لیا گیا ہے۔