پریاگ راج: ایک طرف جہاں لاؤڈ اسپیکر پر اذان کو لے کر تنازع جاری ہے۔ وہیں ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کے بہادر گنج میں ہندو اور مسلمان نے ایک ساتھ روزہ افطار کرکے بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ Hindu Muslim Together In A Iftar Party In Prayagraj رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں مسلمان پورا ماہ روزہ رکھتے ہیں اور اس دوران وہ افطار کے وقت اپنے دسترخوان پر کسی نہ کسی کو دعوت پر مدعو کرتے ہیں اور اپنے رب کی خوشنودی حاصل کرتے ہیں۔ اسی کڑی میں پیر کو بہادر گنج میں روز افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔ اس افطار پارٹی میں گنگا جمنی تہذیب کی ایک جھلک دیکھنے کو ملی۔ افطار پارٹی میں مسلم معاشرے کے بزرگوں، نوجوانوں اور بچوں کے ساتھ بڑی تعداد میں ہندو بھائیوں نے بھی شرکت کی۔ تمام لوگوں نے باہمی بھائی چارے کے لیے دعا بھی کی۔
مقامی شخص ارشاد اللہ نے بتایا کہ پریاگ راج میں ہندو مسلم بھائی بھائی کی طرح رہتے ہیں، اسی لیے ہر سال کی طرح رواں برس بھی ہندو اور مسلمانوں نے ایک ساتھ افطار میں شرکت کی۔ تمام مذاہب کے لوگ گنگا جمنی تہذیب کے ساتھ پریاگ راج میں رہتے ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ ملک میں امن و شانتی بنائے رکھیں اور ہندو مسلم بھائی چارے کو فروغ دیں۔ انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانے والوں کو سوچنا چاہیے کہ یہ ملک ہندو مسلم ہم آہنگی کا ہے۔
وہیں لال بابو ساہو نے کہا کہ ہندو مسلم بھائی بھائی ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی ہم نے مسلمان بھائیوں کے ساتھ روزہ افطار میں شرکت کی۔ اس افطار پارٹی سے ہم پورے ملک کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم سب ہندو مسلم بھائی بھائی ہیں۔