بنگلورو: ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں ہندوتوا دائیں بازو کی تنظیم ہندو جن جاگرتی سمیتی نے منگل کو حلال سے پاک دیوالی منانے کا مطالبہ کیا ہے۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کمیٹی کے ریاستی ترجمان موہن گوڑا نے کہا کہ دیگر ریاستوں جیسے مہاراشٹرا اور گوا نے 'حلال مفت دیوالی مہم' شروع کی ہے۔ اسی طرح ہم نے کرناٹک میں بھی مہم شروع کی ہے جس میں ہندوؤں سے تصدیق شدہ حلال گوشت کے بائیکاٹ کی اپیل کی ہے۔"Hindu janajagruti samiti demanded to celebrate Halal-free Diwali
-
As part of #HalalFreeDiwali campaign members of #hindujanajagruti protested infront of KFC and McDonald's in #Bengaluru demanding not to serve #halal chicken. #Karnataka pic.twitter.com/vO6zTXOYp8
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) October 18, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">As part of #HalalFreeDiwali campaign members of #hindujanajagruti protested infront of KFC and McDonald's in #Bengaluru demanding not to serve #halal chicken. #Karnataka pic.twitter.com/vO6zTXOYp8
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) October 18, 2022As part of #HalalFreeDiwali campaign members of #hindujanajagruti protested infront of KFC and McDonald's in #Bengaluru demanding not to serve #halal chicken. #Karnataka pic.twitter.com/vO6zTXOYp8
— Imran Khan (@KeypadGuerilla) October 18, 2022
انہوں نے بتایا کہ فاسٹ فوڈ آؤٹ لیٹس جیسے کے ایف سی، میک ڈونلڈز اور پیزا ہٹ تصدیق شدہ حلال فوڈ پیش کرتے ہیں۔ ہندو حلال کھانے پر کیوں مجبور ہیں؟ یہ ہمارے شاستروں اور ثقافت کے خلاف ہے۔گوڑا نے فاسٹ فوڈ چینز کے مینیجرز سے اپیل کی ہے کہ وہ ہندوؤں کے لیے غیر حلال فوڈ مہیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوؤں کے لیے ایک علیحدہ آؤٹ لیٹ کی ضرورت ہے۔ مینیجرز کو مینو کارڈز میں غیر حلال کھانے کا ذکر یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر شرائط پوری نہیں کی گئیں تو ہندو جنجاگرتی سمیتی ملک گیر احتجاج شروع کرنے سے دریغ نہیں کرے گی۔
مزید پڑھیں:۔ Halal Meat Issue: حلال گوشت معاملہ پر بسواراج بومائی کا بیان
وہیں کرناٹک کے وزیراعلی بسواراج بومائی نے کہا کہ کچھ تنظیموں کی طرف سے حلال گوشت کے بائیکاٹ کی بات کہی جارہی ہے جس پر ہماری حکومت غور کرے گی کیونکہ اس پر سنگین اعتراضات کئے گئے ہیں۔ اپوزیشن رہنماوں نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اگلے سال اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس طرح کے مسائل کو سامنے لا رہی ہے۔ کانگریس رہنما پرینک کھرگے نے کہا کہ بی جے پی کرناٹک کو اترپردیش کی طرح بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بی جے پی کرناٹک میں اپنی سیاسی زمین کھو چکی ہے اور وہ ریاست کو یوپی بنانا چاہتی ہے۔ ان کے پاس کوئی ایشو نہیں ہے اس لیے وہ کشمیر فائلز، اقلیتوں کی معاشی سرگرمیوں پر پابندی اور اب حلال گوشت جیسے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔" ہم پہلے ہی معاشی بدحالی کا شکار ہیں اور وہ کرناٹک جیسی ترقی پسند ریاست کو اترپردیش بنانے کے لیے تیار ہیں۔ یہ صرف ایک انتخابی حربہ ہے۔