بھوپال: مدھیہ پردیش کے دار الحکومت بھوپال کے اندرا گاندھی گورنمنٹ ہسپتال میں کووڈ ٹیکہ کاری سینٹر بنایا گیا ہے۔ گذشتہ تین دنوں سے یہ خبر موصول رہی تھی کہ ہسپتال کے روم نمبر 20 میں بیٹھنے والی نرس ان خواتین کے بچوں کو ٹیکہ نہیں لگا رہی ہے جو برقعہ پہنی ہوتی ہیں۔ Hijab Row at Indira Gandhi Hospital Bhopal
اس معاملہ میں جب ٹیکہ لگانے سے انکار کرنے والی نرس مینا ابراہم سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ برقعہ پہننے والی خواتین کو ٹیکہ نہیں لگانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ جب مینا ابراہم سے حکومت کے حکم کی کاپی مانگی گئی تو انہوں نے اسے دکھانے سے نہ صرف انکار کردیا بلکہ یہ بھی جواز پیش کیا کہ مسلم خواتین روز برقعہ کو نہیں دھوتی ہیں اور کالے کپڑوں پر وائرس کا حملہ زیادہ ہوتا ہے، اس لیے سبھی کے تحفظ کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔'
واضح رہے کہ کورونا کے بڑھتے قہر کے درمیان ایک جانب حکومت صد فیصد کورونا ٹیکہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے مہم چلارہی ہے تو وہیں درالحکومت بھوپال کے گورنمنٹ اندرا گاندھی ہسپتال میں برقعہ پہننے والی خواتین کے بچوں کو اس لیے ٹیکہ نہیں دیا جارہا کہ ان کے ساتھ آنے والی خواتین پردہ کرتی ہیں۔
اس سلسلہ میں جب ہسپتال کے سی ایم ایچ او ڈاکٹر سنیل گپتا سے بات کی گئی تو انہوں نے اس طرح کے کسی سرکاری احکام کے جاری ہونے سے انکار کیا۔
سی ایم ایچ او ڈاکٹر سنیل گپتا کا کہنا ہے کہ اس طرح کا کوئی سرکاری احکام جاری نہیں ہوا ہے۔ بھگوان جانے انہوں نے کہاں سے کون سے حکم پڑھ لیا۔ وہ اپنے بنائے ہوئے قانون کے مطابق ایسا کر رہی ہیں۔ میرے پاس ایسا کوئی حکم حکومت کی جانب سے نہیں آیا ہے جس میں کہا گیا ہو کہ برقعہ پہننے والی خواتین اور ان کے بچوں کو ٹیکہ نہ لگایا جائے۔'
حکومت کا کوئی حکم آئے گا تو پہلے سی ایم ایچ او کے پاس آئے گا نہ کی کسی اسٹاف نرس کے پاس آئے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہاکہ ہسپتال میں آنے والے سبھی لوگوں کو کووڈ ضابطہ کے تحت ٹیکہ کی سہولیات فراہم کی جائیں گی'۔
ہنگامہ اور تنازع کو دیکھتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ نے نرس مینا ابراہم پر فوری کاروائی کرتے ہوئے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے اور انہیں وہاں سے ہٹا دیا ہے۔'
مزید پڑھیں: