ہرش وردھن نے ملک کی ان 7 ریاستوں میں وبائی صورتحال کا جائزہ لیا جہاں تیزی کے ساتھ کورونا معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ منی پور میں حالیہ دنوں میں کورونا کیسز میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے۔ ہرش وردھن نے یہ تسلیم کیا کہ مہاراشٹرا، منی پور اور میزورم جیسی ریاستوں میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
مرکزی وزیر کے بیان کو ’انتباہ‘ کے طور پر دیکھا جارہا ہے جب ملک میں سرد موسم، تہوار کے سیزن اور آلودگی کی وجہ سے کورونا کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ہرش وردھن نے کہا کہ اگرچہ کہ مہاراشٹرا میں سرگرم معاملات میں کمی آئی ہے، ایسے میں فعال کیسز کا بوجھ بھی برقرار ہے جبکہ ممبئی کے اطراف کے علاقوں میں اموات کی شرح 2.6 سے بڑھ کر 3.5 تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتراکھنڈ میں اموات کا تناسب قومی اوسط سے زیادہ ہے۔ گوا میں صرف ایک ماہ کے دوران 40 فیصد اموات ریکارڈ کی گئیں اور میزورم میں فعال معاملات میں بے تحاشہ اضافہ درج کیا گیا جو تشویش کا باعث ہے۔ تریپورہ اور میگھالیہ میں 45 تا 60 برس کی عمر کے افراد کورونا سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ ایسے افراد کی شرح اموات 37 فیصد سے زیادہ ہے۔
دو روز قبل وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کووڈ- 19 کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے 9 ریاستوں کے وزرائے صحت اور سینئر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ ان ریاستوں میں آندھراپردیش، آسام، مغربی بنگال، راجستھان، ہماچل پردیش، تلنگانہ،پنجاب، ہریانہ اور کیرالہ شامل ہیں۔ اپنی اس تشویش کا اعادہ کرتے ہوئے کہ آنے والےسردی کے موسم اور تہواروں کے موسم سے اس بات کا خدشہ ہے کہ یہ کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں اب تک حاصل کرداہ پیش رفت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، ڈاکٹر وردھن نے کہا کہ لوگوں کو تہواروں کے پورے سیزن کے دوران بہت چوکس رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سردیوں کے موسم میں سانس سے متعلق وائرس تیزی سے پھیلتا ہے۔ ورچوئل میٹنگ کے دوران ریاست کے وزرائے صحت نے کووڈ -19کے مریضوں کے لیے علاج، نگرانی اور گھیرابندی والے زون کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے مطلع کیا۔ انہوں نے بہترین طریقہ کار کو بھی اجاگر کیا جس پر عمل درآمدکیا جا رہا ہے۔