ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں گزشتہ رات کئی گھنٹوں تک ہوئی شدید بارش کے بعد منی کونڈا کے کئی علاقوں کے اپارٹمنٹس کے سیلارس میں پانی داخل ہوگیا۔ منی کونڈا میں سب سے زیادہ 10.8سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، سیلارس میں داخل پانی کو موٹرس کی مدد سے نکالا گیا۔
ان اپارٹمنٹس میں رہنے والوں نے کہا کہ بارش ہونے پر ہمیشہ اسی طرح کی صورتحال کا ان کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں بلدی عہدیداروں کو کئی مرتبہ توجہ دلائی گئی لیکن اس مسئلہ کو بلدی عہدیداروں نے نظرانداز کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہر مرتبہ بارش ہونے پر سیلارس میں پانی داخل ہوجاتا ہے جس کی نکاسی کے لئے ان کو اپنے جیب سے رقم دینی پڑتی ہے۔
اسی درمیان شہر حیدرآباد میں گزشتہ شب کئی گھنٹوں تک ہوئی طوفانی بارش کے دوران منی کونڈا علاقہ میں ایک شخص کھلے مین ہول میں گرنے کے بعد بہہ گیا۔ یہ شخص جو گولڈن ٹمپل علاقہ میں مین ہول میں حادثاتی طور پر گرنے کی وجہ سے بہہ گیا تھا کی تلاش کا کام گریٹر حیدرآبادمیونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں سرگرمی سے کررہی ہیں۔
اس کے مین ہول کے گڑھے میں گرنے کے دوران پانی کا بہاو شدید تھا جو اس کو بہا کرلے گیا۔
مزید پڑھیں:۔ حیدرآباد کے پرانے شہر میں موسلادھار بارش، گھروں کو نقصان
یہ واقعہ گزشتہ شب 9بجے پیش آیا۔ یہ شخص سڑک کو عبور کررہا تھا جہاں پر پائپ لائنس کھلی ہوئی تھیں۔ اس واقعہ کا ویڈیو قریب کی ایک عمارت سے ایک شخص نے لیا جو تیزی کے ساتھ وائرل ہورہا ہے۔ بہہ جانے والے شخص کی تلاش کا کام این ڈی آرایف اور جی ایچ ایم سی کی جانب سے سرگرمی کے ساتھ کیا جارہا ہے۔
تقریبا دو ماہ سے اس علاقہ میں ڈرینج کے کام کئے جارہے تھے اور تاریکی ہونے کی وجہ سے اس شخص کو یہ کھلے مین ہولس دکھائی نہیں دیئے جس کے نتیجہ میں وہ اس میں گرکر بہہ گیا۔ بہہ جانے والے شخص کی شناخت سافٹ ویر انجینئر 42سالہ رجنی کانت کے طورپر کی گئی ہے۔ مقام واقعہ سے تقریبا 50میٹر کی دوری پر اس کا مکان ہے۔ وہ شادنگر کی نووا گرین کمپنی میں ملازم ہے۔
(یو این آئی)