زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ہریانہ کے کسانوں نے اب دہلی کا رخ کر لیا ہے، اس کے پیش نظر پولیس انتظامیہ بھی الرٹ ہے۔ پنجاب کے امبالا میں اس احتجاج کے پیش نظر پولیس نے چوکسی بڑھا دی ہے۔ یہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ صرف یہی نہیں یہاں کے دیگر اضلاع سے بھی پولیس فورس طلب کی کیے گئے ہیں، امبالا میں دہلی جانے کے لیے یہاں کسانوں کے اکٹھا ہونے کا منصوبہ ہے۔
کسانوں کی تنظیم نے زرعی کے تینوں قانون کے خلاف احتجاج کرنے کے اعلان پر ہریانہ اور پنجاب کے کسان بھارتی کسان یونین کے بینر تلے دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔ اس کے پیش نظر ہریانہ کے چھ اضلاع یعنی امبالا، پنچکولہ، یمونا نگر، کیتھل، کرنال اورکوروکشیتر کے اضلاع کے کاشتکار امبالا چھاؤنی میں واقع موڈا منڈی میں جمع ہوں گے اور وہاں سے دہلی کی جانب کوچ کریں گے۔
اس کے پیش نظر ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے موڈا منڈی کا جائزہ لیا۔ جائزے کے دوران پرہ چلا کہ کہ امبالا کی انتظامیہ نے کاشتکاروں کو دہلی کی طرف جانے کی اجازت نہیں دینے کے لیے ٹھوس انتظامات کیے ہیں۔ جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے ڈی ایس پی نریندر سنگھ سے بات چیت کی تو انہوں نے بتایا کہ یہاں بڑی تعداد میں پولیس دستے تعینات کردیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ، یمونا نگر سے اضافی پولیس فروسز کو بھی طلب کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 'کاشتکاروں کو تحویل میں لینے کے لیے قومی شاہراہ کے دونوں اطراف میں یہاں بیریکیڈز، واٹر کینن اور روڈ ویز بسیں بھی لائی گئیں ہیں، انہوں نے بتایا کہ کسی بھی صورت میں کاشتکاروں کو امن و امان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور کسانوں کو کسی بھی طرح سے سرحد عبور کرنے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔'
اہم بات یہ ہے کہ پنجاب کے کسانوں نے 26 تاریخ کو دہلی مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، اس کے پیش نظر ہریانہ حکومت نے آج سے ہی پنجاب سرحد سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حقیقت کے پیش نظر کہ کسان یہاں جمع نہیں ہوسکتے ہیں پولیس انتظامیہ سختی اختیار کرچکی ہے۔ اس سے قبل ہریانہ کے نائب وزیر اعلی دوشیانت چوٹالا نے بھی کہا تھا کہ اگر کسان آئینی انداز میں مظاہرہ کریں گے تو حکومت کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔