پریاگ راج: ریاست اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کے سابق رکن پارلیمان عتیق احمد کو بدھ کو سابرمتی جیل سے پریاگ راج لایا گیا۔ ان کے ساتھ عتیق کے چھوٹے بھائی اور سابق ایم ایل اے خالد عظیم عرف اشرف کو بھی بریلی جیل سے نینی سینٹرل جیل لایا گیا۔ دونوں کو امیش پال قتل کیس کے الزام میں جمعرات کو ضلع عدالت میں سی جے ایم کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس عتیق اور اشرف کو ریمانڈ پر لینے کا مطالبہ کرے گی۔
بتادیں کہ 24 فروری کو ہونے والے امیش پال قتل کیس میں نامزد ملزم عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کو آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ عتیق اور اشرف کو ضلعی عدالت میں سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان نینی سینٹرل جیل سے عدالت لایا جائے گا۔ عتیق اور اشرف کو یہاں سی جے ایم عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دونوں کو عدالت میں پیش کرنے کے ساتھ ساتھ پولیس ان کو تحویل میں لینے کا مطالبہ کرے گی۔ عتیق اور اشرف سے پوچھ گچھ کرکے پولیس امیش پال قتل کیس سے متعلق تمام اہم معلومات حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس امیش پال قتل کیس کی منصوبہ بندی کرنے والے مفرور ملزمان کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرنے کے لیے عتیق اور اشرف دونوں کو تحویل میں لینا چاہتی ہے۔ اس بنیاد پر پولیس عتیق احمد اور اشرف کو 14 روزہ ریمانڈ دینے کا مطالبہ کرے گی۔
مزید پڑھیں:۔ Atiq Ahmed Updates میرے خاندان کو برباد کردیا گیا، عتیق احمد
تاہم عتیق اور اشرف کی جانب سے ان کے وکلا جیل کے اندر ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پولیس کی حراستی ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کریں گے۔ لیکن امیش پال قتل کیس کی سنگینی اور جرم کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے پولیس کو حراستی ریمانڈ ملنے کی زیادہ امید ہے کیونکہ عتیق اور اشرف کو امیش پال قتل کیس میں ملزم بنائے جانے کی وجہ سے پولس انہیں مختلف جیلوں سے بی وارنٹ حاصل کرنے کے بعد پریاگ راج لے آئی ہے۔ جس کی وجہ سے عتیق اور اشرف کا ریمانڈ پولیس کو ملنے کی امید بھی بڑھ گئی ہے۔ حراستی ریمانڈ دیتے وقت عدالت یقینی طور پر کچھ شرائط عائد کر سکتی ہے۔