پٹنہ: کانگریس پارٹی کے رہنما راہل گاندھی آج بہار کے پٹنہ میں ایم پی/ایم ایل اے عدالت میں مودی سرنام کے بارے میں اپنے ریمارکس کے سلسلے میں پیش ہوں گے۔ ان کے خلاف یہ مقدمہ بی جے پی رہنما اور رکن پارلیمان سشیل کمار مودی نے 2019 میں درج کرایا تھا۔ پٹنہ کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے انہیں سی آر پی سی کی دفعہ 317 کے تحت عدالت میں حاضر ہونے اور اپنا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے سمن بھیجا ہے۔
یہ مقدمہ 2019 میں سشیل کمار مودی نے دائر کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا تھا کہ راہل گاندھی نے مودی برادری کو چور کہہ کر ان کی توہین کی تھی، تب کانگریس رہنما نے اس معاملے میں عدالت میں خودسپردگی کی تھی، جس کے بعد انہیں ضمانت مل گئی۔ اس کیس میں سشیل کمار مودی سمیت پانچ لوگوں کی گواہی مکمل ہو چکی ہے۔ کیس کے درخواست گزار رکن پارلیمان سشیل مودی کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے ملک کے لاکھوں مودی سرنام والے لوگوں کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ پسماندہ سماج کے جن لوگوں کنیت یا خاندانی نام مودی ہے، راہل نے ان کی توہین کی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Court Grants Bail To Rahul Gandhi سورت سیشن کورٹ نے راہل گاندھی کو ضمانت دی، اگلی سماعت 13 اپریل کو
واضح رہے کہ اس سے پہلے سورت کی عدالت نے راہل گاندھی کو مودی سرنام پر ان کے ریمارکس کو لے کر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں زیادہ سے زیادہ دو سال قید کی سزا سنائی ہے۔ سزا سنائے جانے کے بعد راہل کی لوک سبھا کی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی ہے۔ رکنیت کی منسوخی کے بعد حکومت یہیں نہیں رکی، انہیں سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس بھی دیا گیا، حالانکہ راہل گاندھی نے اپنے خلاف اس فیصلے پر کہا کہ انہیں اڈانی پر بولنے کی سزا دی گئی ہے، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوں گے اور حکومت سے سوال کرنا بند نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں مرکزی حکومت سے پوچھتا رہوں گا کہ یہ 20 ہزار کروڑ روپے کس کے ہیں۔