دہلی: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے پہلوان گذشتہ ایک ماہ سے جنتر منتر پر دھرنا دے رہے ہیں۔ مختلف سیاسی جماعتیں، تنظیمیں اور کھلاڑی پہلوانوں کی حمایت میں مسلسل آگے آرہے ہیں۔ ادھر یوگ گرو با با رام دیو نے بھی جنسی استحصال کے الزام میں برج بھوشن سنگھ کا نام لیے بغیر ان پر شدید حملہ کیا ہے۔ پہلوانوں کی ہڑتال کی حمایت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر پر بدکاری کا الزام لگنا انتہائی شرمناک بات ہے۔
برج بھوشن کو جیل بھیج دیا جائے
راجستھان کے بھیلواڑہ پہنچے با با رام دیو نے کہا کہ 'ملک کے پہلوانوں کا جنتر منتر پر بیٹھنا اور ان کی جانب سے ریسلنگ فیڈریشن کے صدر پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا انتہائی شرمناک بات ہے۔ بابا رام دیو نے برج بھوشن کا نام لیے بغیر کہا کہ ایسے شخص کو فی الفور گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا جائے۔ وہ ہر روز منہ اٹھا کر بار بار ماں، بہن اور بیٹیوں کے بارے میں بکواس کر تے ہیں، یہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
مزید پڑھیں: Ramdev's Comment Sets Off Controversy یوگا گرو بابا رام دیو کا متنازعہ بیانات سے پرانا رشتہ
پہلوانوں کی حمایت میں آر ایل پی
اس کے ساتھ ہی ہنومان بینیوال کی راشٹریہ لوک تانترک پارٹی (RLP) بھی پہلوانوں کی حمایت میں آگئی ہے اور پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاحی پروگرام کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہنومان بینیوال نے ٹویٹ کیا، 'میں 28 مئی کو دہلی میں جنتر منتر پر مشتعل پہلوانوں کی حمایت میں اور پہلوانوں کے اعزاز میں دہلی میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاحی پروگرام کا بائیکاٹ کرتا ہوں۔ مجھے افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ آج ہمارے ملک کے مشہور پہلوان جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کا نام روشن کیا اور حکومتوں کی جانب سے پدم ایوارڈ اور ارجن ایوارڈ جیسے اہم اعزازات سے نوازا گیا، وہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے ملک کے دارالحکومت میں انصاف کے مطالبے کو لے کر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ مرکزی حکومت ایک شہ زور ایم پی کے سامنے جھک رہی ہے۔