نئی دہلی: کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے آج بھارت میں سیاسی فکر اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کے لیے فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ ملک کو ایسے خطرات سے محفوظ رکھے۔ Sonia Gandhi on Facebook
گاندھی نے وقفہ صفر کے دوران لوک سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا اور کہا کہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے ہماری جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے۔ فیس بک اور ٹویٹر جیسی عالمی کمپنیاں سیاست دانوں، پارٹیوں اور ان کے ورکرز کے ذریعے مخصوص قسم کے سیاسی نظریات قائم کرنے کے لیے تیزی سے استعمال ہو رہی ہیں۔ یہ بات بار بار لوگوں کے علم میں آ رہی ہے کہ عالمی سوشل میڈیا کمپنیاں تمام فریقین کو یکساں مواقع فراہم نہیں کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Bhagwant Mann Take Oath: بھگونت مان نے پنجاب کے وزیر اعلی کے طور پر اپنا حلف لیا
انہوں نے کہا کہ نوجوان اور بالغ ذہن غلط معلومات سے جذباتی طور پر متنفر ہو رہے ہیں اور فیس بک جیسی پروپیگنڈہ کمپنیوں کو اس کا علم ہے اور وہ اس سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بڑے کاروباری گھرانوں، حکمران جماعت اور فیس بک جیسی عالمی سوشل میڈیا کمپنیوں کے درمیان اس طرح کا گٹھ جوڑ عروج پر ہے۔
گاندھی نے کہاکہ میں حکومت سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی انتخابی سیاست میں فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا کمپنیوں کی منظم مداخلت اور اثر و رسوخ کو ختم کرے۔ یہ موضوع پارٹی سیاست سے بالاتر ہے۔ ہمیں اپنی جمہوریت اور سماجی ہم آہنگی کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے چاہے کوئی بھی پارٹی اقتدار میں ہو۔
یو این آئی