اترا کھنڈ پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے سوامی یتی نرسمہانند کو گرفتار Yati Narsinghanand arrested by Uttarakhand Police کر لیا ہے۔ یہ گرفتاری مسلم خواتین پر نازیبا ریمارکس کرنے کے معاملے میں ہوئی ہے۔ قانون کی طالبہ روچیکا نے مسلم خواتین پر نازیبا تبصرہ کرنے پر مقدمہ درج کرایا تھا۔
چند ہفتے قبل اتر اکھنڈ کے ہریدوار میں منعقد کئے گئے دھرم سنسد میں یتی نرسمہا نند سمیت دیگر ہندو شدت پسند تنظیموں کے رہنماؤں نے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیر Haridwar Hate Speech بیانات دیئے تھے ۔اس کے علاوہ یتی نرسمہا نند نے متعدد مواقع پر مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز بیانات، قرآن کریم اور پیغمبر اسلام حضت محمدﷺ کی شان میں گستاخی بھی کی تھی۔ جس کو لےکر مسلمانوں اور سکیولر ذہن رکھنے والے افراد ان کی گرفتاری نہ ہونے پر حیرت کا اظہار کررہے تھے۔
ہریدوار میں منعقد کئے گئے دھرم سنسد نامی تقریب میں ہندو شدت پسند تنظیموں کے رہنماؤں مسلمانوں کے خلاف علی الاعلان بیانات دیئے تھے۔جس کےبعد سے ہی دھرم سنسد میں شریک کئی مقررین کے خلاف گرفتاری کا مطالبہ زور پکڑتا جارہاتھا۔
اسی سلسلے کی ایک کڑی کے تحت دو دن قبل اور دوماہ پہلے مسلمان سے ہندو دھرم اپنا نے والے جیتیندر تیاگی یعنی وسیم رضوی کو اترا کھنڈ پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
دراصل قانون کی طالبہ روچیکا نےپولیس سے ہریدوار میں منعقد دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز معاملہ کےخلاف شکایت درج کرائی تھی۔ اپنی تحریر میں انہوں نے کہا تھا کہ انہیں فیس بک کے ذریعے معلوم ہوا کہ ایک خاص مذہب کی خواتین پر نازیبا ریمارکس کیے گئے ہیں جو سراسر غلط اور غیر آئینی ہے۔
سوامی یتی نرسمہانند ہریدوار میں جتیندر نارائن تیاگی عرف وسیم رضوی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ کل اس نے اپنا انشن ختم کیا اور ستیہ گرہ شروع کیا۔ دیر شام پولیس نے سوامی یتی نرسمہانند گری کو احتجاجی مقام سے اٹھایا۔ جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ ہریدوار میں 17 سے 19 دسمبر تک دھرم سنسد کا انعقاد کیا گیا تھا، جس میں مسلمانوں کے خلاف قابل اعتراض بیانات دیے گئے تھے۔ یہ بیانات سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئے جس کے بعد ان وائرل ویڈیوز کی بنیاد پر کئی لوگوں نے 23 دسمبر کو ہریدوار شہر کوتوالی میں شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔ اس کے بعد تفتیش کار نے ان معاملات میں سنت دھرم داس، سادھوی اناپورنا بھارتی، سوامی یاتی نرسمہانند اور ساگر سندھو مہاراج کے ناموں کو بڑھایا تھا۔ ایس آئی ٹی معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔