سنبل پور: ریاست اڈیشہ کے سمبل پور ضلع میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد انٹرنیٹ سروس 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔ اوڈیشہ حکومت کے ہوم ڈپارٹمنٹ کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ بدھ کو سمبل پور شہر میں ہنومان جینتی کی تقریبات کے موقع پر بائیک ریلی کے دوران ہوئے تشدد کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس آج صبح 10 بجے سے 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔
محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سنبل پور قصبے میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ دونوں برادریوں کے درمیان صورتحال تشویشناک ہے۔ سنبل پور ضلع میں امن عامہ کو خراب کرنے کے لیے شرپسند سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹے اور اشتعال انگیز پیغامات پھیلا رہے ہیں۔ واٹس ایپ، فیس بک، ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فرقہ واریت کو ہوا دینا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن اور ہم آہنگی کو بحال کرنے کے لیے سنبل پور میں 48 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بدھ کو سنبل پور میں ہنومان جینتی ریلی کے دوران ہوئے تشدد میں سنبل پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سمیت کم از کم 15 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: Jamshedpur Violence جمشید پور میں پتھربازی اور آگ زنی، دفعہ 144 نافذ
ہنومان جینتی منانے کے لیے سنبل پور قصبے میں ایک بائیک ریلی نکالی گئی تھی، اس دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ دھنوپلی پولیس اسٹیشن چوک سے شروع ہونے والی بائک ریلی موتی جھرن چوک سے گزر رہی تھی اس دوران فرقہ وارانہ تشدد ہوا۔ بعد میں انتظامیہ نے ٹاؤن، دھنوپلی، کھیتراج پور، انتھا پلی، بری پلی اور سنبل پور صدر تھانہ علاقے میں 48 گھنٹے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ایڈیشنل ایس پی تپن موہنتی نے بتایا کہ سمبل پور ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔