ETV Bharat / bharat

Hanuman Jayanti Violence سمبل پور میں فرقہ وارانہ تشدد، 48 گھنٹوں کیلئے انٹرنیٹ بند

اڈیشہ کے سمبل پور ضلع میں ہنومان جینتی کی تقریبات کے موقعے پر بائیک ریلی کے دوران دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ تصادم کے بعد دونوں گروپوں میں تناؤ کا ماحول ہے۔ ایسے میں اوڈیشہ حکومت کے محکمہ داخلہ کے حکم پر سنبل پور ضلع میں 48 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔Internet services suspended for 48 hours in sambalpur

سمبل پور میں فرقہ وارآنہ تشدد
سمبل پور میں فرقہ وارآنہ تشدد
author img

By

Published : Apr 13, 2023, 2:07 PM IST

سنبل پور: ریاست اڈیشہ کے سمبل پور ضلع میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد انٹرنیٹ سروس 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔ اوڈیشہ حکومت کے ہوم ڈپارٹمنٹ کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ بدھ کو سمبل پور شہر میں ہنومان جینتی کی تقریبات کے موقع پر بائیک ریلی کے دوران ہوئے تشدد کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس آج صبح 10 بجے سے 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔

محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سنبل پور قصبے میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ دونوں برادریوں کے درمیان صورتحال تشویشناک ہے۔ سنبل پور ضلع میں امن عامہ کو خراب کرنے کے لیے شرپسند سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹے اور اشتعال انگیز پیغامات پھیلا رہے ہیں۔ واٹس ایپ، فیس بک، ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فرقہ واریت کو ہوا دینا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن اور ہم آہنگی کو بحال کرنے کے لیے سنبل پور میں 48 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بدھ کو سنبل پور میں ہنومان جینتی ریلی کے دوران ہوئے تشدد میں سنبل پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سمیت کم از کم 15 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: Jamshedpur Violence جمشید پور میں پتھربازی اور آگ زنی، دفعہ 144 نافذ

ہنومان جینتی منانے کے لیے سنبل پور قصبے میں ایک بائیک ریلی نکالی گئی تھی، اس دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ دھنوپلی پولیس اسٹیشن چوک سے شروع ہونے والی بائک ریلی موتی جھرن چوک سے گزر رہی تھی اس دوران فرقہ وارانہ تشدد ہوا۔ بعد میں انتظامیہ نے ٹاؤن، دھنوپلی، کھیتراج پور، انتھا پلی، بری پلی اور سنبل پور صدر تھانہ علاقے میں 48 گھنٹے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ایڈیشنل ایس پی تپن موہنتی نے بتایا کہ سمبل پور ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

سنبل پور: ریاست اڈیشہ کے سمبل پور ضلع میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد تصادم کے بعد انٹرنیٹ سروس 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔ اوڈیشہ حکومت کے ہوم ڈپارٹمنٹ کی طرف سے نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ بدھ کو سمبل پور شہر میں ہنومان جینتی کی تقریبات کے موقع پر بائیک ریلی کے دوران ہوئے تشدد کی وجہ سے انٹرنیٹ سروس آج صبح 10 بجے سے 48 گھنٹے کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔

محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سنبل پور قصبے میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ دونوں برادریوں کے درمیان صورتحال تشویشناک ہے۔ سنبل پور ضلع میں امن عامہ کو خراب کرنے کے لیے شرپسند سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹے اور اشتعال انگیز پیغامات پھیلا رہے ہیں۔ واٹس ایپ، فیس بک، ٹویٹر اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر فرقہ واریت کو ہوا دینا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ امن اور ہم آہنگی کو بحال کرنے کے لیے سنبل پور میں 48 گھنٹوں کے لیے انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بدھ کو سنبل پور میں ہنومان جینتی ریلی کے دوران ہوئے تشدد میں سنبل پور کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) سمیت کم از کم 15 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: Jamshedpur Violence جمشید پور میں پتھربازی اور آگ زنی، دفعہ 144 نافذ

ہنومان جینتی منانے کے لیے سنبل پور قصبے میں ایک بائیک ریلی نکالی گئی تھی، اس دوران دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ دھنوپلی پولیس اسٹیشن چوک سے شروع ہونے والی بائک ریلی موتی جھرن چوک سے گزر رہی تھی اس دوران فرقہ وارانہ تشدد ہوا۔ بعد میں انتظامیہ نے ٹاؤن، دھنوپلی، کھیتراج پور، انتھا پلی، بری پلی اور سنبل پور صدر تھانہ علاقے میں 48 گھنٹے کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ ایڈیشنل ایس پی تپن موہنتی نے بتایا کہ سمبل پور ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.