ETV Bharat / bharat

LuLu Mall Controversy: لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو وائرل

author img

By

Published : Jul 16, 2022, 8:06 PM IST

ہفتہ کو کرنی سینا، ہندو مہاسبھا اور راشٹریہ ہندو سنرکشک دل کے سینکڑوں کارکن ہنومان چالیسہ پڑھنے لؤلؤ مال پہنچے تھے لیکن پولیس نے ایسا کرنے سے انہیں روک دیا۔ وہیں اب دو نوجوان مال کے اندر جئے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے اور ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو سامنے آیا ہے۔LuLu Mall Controversy

lulumall
لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو وائرل

لکھنؤ: لؤلؤ مال LuLu Mall میں نماز پڑھنے کا تنازع ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ مال کے اندر ہنومان چالیسہ پڑھے جانے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دو نوجوان اس جگہ ہنومان چالیسہ پڑھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جہاں مال انتظامیہ نے مذہبی عبادت نہ کرنے کا بورڈ لگایا تھا۔ موقع پر موجود مال کی سکیورٹی فورس نے دونوں نوجوانوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ جس کے بعد پولیس نے ان دونوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ دونوں نوجوانوں کو ان مظاہرین کے ساتھ عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے جو جمعہ کو لولو مال میں پکڑے گئے تھے۔LuLu Mall Controversy

لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو وائرل

اس سے قبل ہفتہ کو کرنی سینا، ہندو مہاسبھا اور راشٹریہ ہندو سرپرست دل کے سینکڑوں کارکن نماز ادا کرنے مال پہنچے لیکن پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔ ہندو تنظیم کے کارکنوں نے لولو مال میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس اور ہندو تنظیم کے کارکنوں کے درمیان بحث ہوئی۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے راشٹریہ ہندو پروٹیکٹر کے رہنما آدتیہ مشرا سمیت دیگر 15 مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس سے پہلے بھی لولو مال کے باہر ہندو مہاسبھا کے لوگوں نے احتجاج کیا تھا۔ ہندو مہاسبھا کے ترجمان ششیر چترویدی نے جمعہ کو شام 6 بجے مال میں سندرکنڈ پڑھنے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ اسے پولیس نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا لیکن 3 ہندو اور 1 مسلم شخص جو بغیر اجازت کے مذہبی کام کرنے مال میں آئے تھے انھیں پولیس نے گرفتار کر لیا۔

لولو مال کے سامنے متعدد ہندو تنظیموں کا احتجاج

یہ بھی پڑھیں: Hindu Mahasabha Workers Detained: ہنومان چالیسا پڑھنے گئے ہندو مہاسبھا کے کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا

دراصل لکھنؤ کے لولو مال کا افتتاح وزیراعلیٰ یوگی نے 11 جولائی کو کیا تھا۔ 13 جولائی کو اس مال کے اندر کچھ لوگوں کی نماز پڑھنے کا ایک ویڈیو وائرل ہوا۔ اس معاملے میں اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا تنظیم سمیت کئی ہندو تنظیموں نے مال کے اندر نماز ادا کرنے پر اعتراض کیا تھا۔ ہندو تنظیموں نے مال میں نماز پڑھنے کے معاملے کو بڑا مسئلہ بنا دیا جس کے بعد مال انتظامیہ نے نماز پڑھنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ مال انتظامیہ کو تحقیقات میں معلوم ہوا کہ مال کے اندر نماز پڑھنے والے افراد میں سے کوئی بھی مال کا ملازم نہیں تھا۔ اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا تنظیم کے ترجمان ششیر چترویدی نے مال کے مالک پر لو جہاد اور مسلم مذہب کو فروغ دینے کا الزام لگایا تھا۔

لکھنؤ: لؤلؤ مال LuLu Mall میں نماز پڑھنے کا تنازع ابھی ختم نہیں ہوا تھا کہ مال کے اندر ہنومان چالیسہ پڑھے جانے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں دو نوجوان اس جگہ ہنومان چالیسہ پڑھتے ہوئے نظر آ رہے ہیں جہاں مال انتظامیہ نے مذہبی عبادت نہ کرنے کا بورڈ لگایا تھا۔ موقع پر موجود مال کی سکیورٹی فورس نے دونوں نوجوانوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کر دیا۔ جس کے بعد پولیس نے ان دونوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ دونوں نوجوانوں کو ان مظاہرین کے ساتھ عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے جو جمعہ کو لولو مال میں پکڑے گئے تھے۔LuLu Mall Controversy

لؤلؤ مال میں ہنومان چالیسہ پڑھنے کا ویڈیو وائرل

اس سے قبل ہفتہ کو کرنی سینا، ہندو مہاسبھا اور راشٹریہ ہندو سرپرست دل کے سینکڑوں کارکن نماز ادا کرنے مال پہنچے لیکن پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔ ہندو تنظیم کے کارکنوں نے لولو مال میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس اور ہندو تنظیم کے کارکنوں کے درمیان بحث ہوئی۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے راشٹریہ ہندو پروٹیکٹر کے رہنما آدتیہ مشرا سمیت دیگر 15 مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس سے پہلے بھی لولو مال کے باہر ہندو مہاسبھا کے لوگوں نے احتجاج کیا تھا۔ ہندو مہاسبھا کے ترجمان ششیر چترویدی نے جمعہ کو شام 6 بجے مال میں سندرکنڈ پڑھنے کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ اسے پولیس نے گھر میں نظر بند کر دیا تھا لیکن 3 ہندو اور 1 مسلم شخص جو بغیر اجازت کے مذہبی کام کرنے مال میں آئے تھے انھیں پولیس نے گرفتار کر لیا۔

لولو مال کے سامنے متعدد ہندو تنظیموں کا احتجاج

یہ بھی پڑھیں: Hindu Mahasabha Workers Detained: ہنومان چالیسا پڑھنے گئے ہندو مہاسبھا کے کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا

دراصل لکھنؤ کے لولو مال کا افتتاح وزیراعلیٰ یوگی نے 11 جولائی کو کیا تھا۔ 13 جولائی کو اس مال کے اندر کچھ لوگوں کی نماز پڑھنے کا ایک ویڈیو وائرل ہوا۔ اس معاملے میں اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا تنظیم سمیت کئی ہندو تنظیموں نے مال کے اندر نماز ادا کرنے پر اعتراض کیا تھا۔ ہندو تنظیموں نے مال میں نماز پڑھنے کے معاملے کو بڑا مسئلہ بنا دیا جس کے بعد مال انتظامیہ نے نماز پڑھنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ مال انتظامیہ کو تحقیقات میں معلوم ہوا کہ مال کے اندر نماز پڑھنے والے افراد میں سے کوئی بھی مال کا ملازم نہیں تھا۔ اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا تنظیم کے ترجمان ششیر چترویدی نے مال کے مالک پر لو جہاد اور مسلم مذہب کو فروغ دینے کا الزام لگایا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.