اعظم گڑھ: ریاست اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے مبارک پور کے کوڑیا گاؤں میں رمضان کے دوران گنگا جمنی تہذیب کا خوبصورت نظارہ دیکھنے کو ملا۔ گاوں میں گلاب یادو رمضان کے مہینے میں سحری کے وقت روزہ داروں کو جگانے کے لیے گھر گھر جاتے ہیں۔ گلاب یادو کے خاندان نے 46 سال قبل یہ کام شروع کیا تھا اور یہ رسم آج بھی یہ خاندان ادا کر رہا ہے۔ مسلم اکثریتی شہر مبارک پور کے اس علاقے میں رمضان کے مہینے میں گلاب یادو تمام مسلم خاندانوں کو سحری کے لیے گھر گھر جگاتے ہیں۔
گلاب یادو کا کہنا ہے کہ ان کے والد اور دادا نے یہ کام 1975 سے شروع کیا تھا۔ اس کے بعد وہ اس روایت کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ پہلے ان کے والد گھر گھر لالٹین لے کر لوگوں کو سحری کے لئے بیدار کرنے جاتے تھے۔ اپنے والد کی روایت پر عمل کرتے ہوئے اب وہ لالٹین لے کر گھر گھر جا کر رمضان کے مقدس مہینے میں لوگوں کو پورا ایک مہینہ جگاتے ہیں۔ گلاب یادو نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں ہر رات ایک بجے گھر سے نکلتا ہوں اور گاؤں میں گھر گھر جاتا ہوں، سب کے گھروں کو ڈنڈے سے مارتا ہے اور نام لے کر پکارتا ہے کہ سحری کا وقت ہوگیا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Sehri Time in Burhanpur برہانپور میں سحری کے وقت جگانے کی روایت اب بھی قائم
گاوں میں روزے داروں کو سحری کے لئے بیدار ہونے کی کوئی فکر نہیں ہوتی کیونکہ انہیں گلاب یادو پر بھروسہ ہوتا ہے کہ وہ بیدار کرنے آئے گا اور اس لیے روزہ دار بے فکر ہوکر سکون سے سوتے ہیں۔ کسی کو برا نہیں لگتا جب وہ لاٹھی سے دروازہ کھٹکھٹاتا ہے یا نام لے کر پکارتا ہے، بلکہ ہر کوئی ان کی تعریف کرتا ہے کہ گلاب یادو اپنے باپ کی روایت کو قائم کئے ہوئے ہے۔ گلاب یادو کا کہنا ہے کہ رمضان کے مہینہ میں روزہ داروں کو جگانے سے انہیں ثواب ملتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رمضان کے مہینے میں روزہ داروں کو جگانے کے لیے ان کا خاندان تقریباً 50 سال سے یہ کام کر رہا ہے۔ مقامی روزے داروں نے بتایا کہ پہلے گلاب یادو کے والد اور دادا انہیں جگانے کام کرتے تھے۔ اب گلاب یادو یہ کام کررہے ہیں۔ وہ لاٹھیوں سے گھروں کے دروازے پر تیزی مارتے ہیں لیکن کسی کو برا نہیں لگتا بلکہ لوگ ان کے اس کام سے خوش ہوتے ہیں اور انہیں دعا دیتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ انوکھی روایت آج بھی جاری ہے۔