ETV Bharat / bharat

پہلگام میں انہدامی کاروائی، گجر بکروال کی انتظامیہ سے اپیل

author img

By

Published : Nov 17, 2020, 8:11 PM IST

ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے متعدد علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے مبینہ جنگلاتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف انہدامی کاروائی کے دوران گجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد کے خلاف بھی کاروائی انجام دی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے گجر بکروال لوگ ضلعی انتظامیہ سے انہدام کاروائی کو روکنے کی التجا کی ہے۔

gujjar bakrwal angry over demolition operation in pahalgam
پہلگام میں انہدامی کاروائی، گجر بکروال کی انتظامیہ سے اپیل

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے متعدد علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے مبینہ جنگلاتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف انہدامی کاروائی جاری ہے۔

ضلع انتظامیہ کی انہدامی کاروائی کے دوران گجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد کے خلاف بھی کاروائی انجام دی جا رہی ہے۔ تاہم اس طبقے سے وابستہ افراد اس کاروائی کو یکطرفہ قرار دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا سردیوں کے ایام میں انہیں بے گھر کر دیا گیا ہے۔

پہلگام میں انہدامی کاروائی، گجر بکروال کی انتظامیہ سے اپیل

پہلگام کے متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ 'ہم محکمہ جنگلات کی انہدامی مہم میں تعاون کر رہے ہیں لیکن انتظامیہ کچے مکانوں کو منہدم کرکے ہماری برادری پر ظلم کر رہی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ ہم سڑکوں پر آجائیں۔'

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے چند روز قبل پہلگام کے مامل علاقے میں مبینہ جنگلاتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے والے افراد کے خلاف انہدامی مہم شروع کردی ہے اور گوجر اور بکروال قبائل کے عارضی کچے مکانات کو منہدم کردیا ہے۔ انہدامی کارروائی کے دوران پہلگام کے مامل علاقے میں ناجائز تجاوزات کے 700 کنال اراضی کو قبضہ چھڑا لیا ہے.

ضلعی صدر گوجر بکروال یوتھ ویلفئر کانفرنس اننت ناگ منصور احمد پوسوال نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اننت ناگ نے ہمارے گجر بکروال برادری پر ظلم کرہی ہے، انتظامیہ نے نہ صرف مامل علاقہ بلکہ پہلگام کے لدرو اور آرو میں بھی ہمارے کوٹھوں کو مسمار کیا ہے۔

پوسوال نے کہا کہ اگر حکومت یہ دعوی کررہی ہے کہ گجر بکروال کے لوگ قوم پرست ہیں تو دوسری طرف حکومت کی جانب سے سردیوں کے ایام میں بے گھر کیا ہے، جو کہ سراسر نا انصافی ہے، ہم نے ضلعی انتظامیہ اننت ناگ سے التجا کی کہ وہ انہدام کاروائی کو روکیں۔

ضلع اننت ناگ کے نائب کمشنر کلدیپ کرشن سدھا نے کہا کہ ہم صرف ناجائز طریقے سے قبضہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کررہے ہیں، اور یہ کاروائی ہائی کورٹ کی نگرانی میں کی جارہی ہے، انھوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ کوئی بھی زیادتی نہیں کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے متعدد لوگوں کو انکے مکانات اور علاقے سے بے دخل کیے جانے کے بعد سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے پیر کے روز پہلگام کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ جس دوران انہوں متاثرہ خاندان سے ملاقات کی جنھیں چند روز قبل ضلع انتظامیہ اور پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے انکے مکانات کو منہدم کر کے بے دخل کردیا تھا۔

محبوبہ مفتی نے اس تناظر میں مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ موسم سرما کے دوران ایسی کاروائی کرکے یہ زمین کس کو دینا چاہتی ہے اور ان خانہ بدوشوں کو اوپر والے کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ امن پسند لوگ ہیں پھر بھی انکے خلاف ایسی کاروائی کی جارہی ہے جس کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان خانہ بدوش لوگوں کو جن علاقوں سے بے دخل کیا جارہا ہے وہ کئی دہائیوں سے جنگلات کی حفاظت کر رہے ہیں۔

محبوبہ نے انتظامیہ پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ انھوں نے پہلے ہی صنعت کاروں کو 24،000 کنال اراضی فراہم کر چکے ہیں اور اب ان خانہ بدوش لوگوں کو ان کے علاقوں سے بے دخل کرکے مرکزی حکومت یہ اراضی اپنے من پسند صنعت کاروں کو دینا چاہتی ہے۔

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پہلگام کے متعدد علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے مبینہ جنگلاتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف انہدامی کاروائی جاری ہے۔

ضلع انتظامیہ کی انہدامی کاروائی کے دوران گجر بکروال طبقہ سے وابستہ افراد کے خلاف بھی کاروائی انجام دی جا رہی ہے۔ تاہم اس طبقے سے وابستہ افراد اس کاروائی کو یکطرفہ قرار دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا سردیوں کے ایام میں انہیں بے گھر کر دیا گیا ہے۔

پہلگام میں انہدامی کاروائی، گجر بکروال کی انتظامیہ سے اپیل

پہلگام کے متاثرہ شخص کا کہنا ہے کہ 'ہم محکمہ جنگلات کی انہدامی مہم میں تعاون کر رہے ہیں لیکن انتظامیہ کچے مکانوں کو منہدم کرکے ہماری برادری پر ظلم کر رہی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ ہم سڑکوں پر آجائیں۔'

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے چند روز قبل پہلگام کے مامل علاقے میں مبینہ جنگلاتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے والے افراد کے خلاف انہدامی مہم شروع کردی ہے اور گوجر اور بکروال قبائل کے عارضی کچے مکانات کو منہدم کردیا ہے۔ انہدامی کارروائی کے دوران پہلگام کے مامل علاقے میں ناجائز تجاوزات کے 700 کنال اراضی کو قبضہ چھڑا لیا ہے.

ضلعی صدر گوجر بکروال یوتھ ویلفئر کانفرنس اننت ناگ منصور احمد پوسوال نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اننت ناگ نے ہمارے گجر بکروال برادری پر ظلم کرہی ہے، انتظامیہ نے نہ صرف مامل علاقہ بلکہ پہلگام کے لدرو اور آرو میں بھی ہمارے کوٹھوں کو مسمار کیا ہے۔

پوسوال نے کہا کہ اگر حکومت یہ دعوی کررہی ہے کہ گجر بکروال کے لوگ قوم پرست ہیں تو دوسری طرف حکومت کی جانب سے سردیوں کے ایام میں بے گھر کیا ہے، جو کہ سراسر نا انصافی ہے، ہم نے ضلعی انتظامیہ اننت ناگ سے التجا کی کہ وہ انہدام کاروائی کو روکیں۔

ضلع اننت ناگ کے نائب کمشنر کلدیپ کرشن سدھا نے کہا کہ ہم صرف ناجائز طریقے سے قبضہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کررہے ہیں، اور یہ کاروائی ہائی کورٹ کی نگرانی میں کی جارہی ہے، انھوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ کوئی بھی زیادتی نہیں کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے متعدد لوگوں کو انکے مکانات اور علاقے سے بے دخل کیے جانے کے بعد سابق وزیراعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے پیر کے روز پہلگام کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ جس دوران انہوں متاثرہ خاندان سے ملاقات کی جنھیں چند روز قبل ضلع انتظامیہ اور پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے انکے مکانات کو منہدم کر کے بے دخل کردیا تھا۔

محبوبہ مفتی نے اس تناظر میں مرکزی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ موسم سرما کے دوران ایسی کاروائی کرکے یہ زمین کس کو دینا چاہتی ہے اور ان خانہ بدوشوں کو اوپر والے کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ امن پسند لوگ ہیں پھر بھی انکے خلاف ایسی کاروائی کی جارہی ہے جس کے نتائج خطرناک ہوسکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان خانہ بدوش لوگوں کو جن علاقوں سے بے دخل کیا جارہا ہے وہ کئی دہائیوں سے جنگلات کی حفاظت کر رہے ہیں۔

محبوبہ نے انتظامیہ پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ انھوں نے پہلے ہی صنعت کاروں کو 24،000 کنال اراضی فراہم کر چکے ہیں اور اب ان خانہ بدوش لوگوں کو ان کے علاقوں سے بے دخل کرکے مرکزی حکومت یہ اراضی اپنے من پسند صنعت کاروں کو دینا چاہتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.