جموں: جموں کشمیر میں پانچ اگست 2019 کے بعد نئے قوانین نافذ کئے گئے۔ جس کے بعد پہاڑی طبقہ سے وابستہ سیاسی و سماجی رہنماؤں نے پہاڑی طبقہ کے لئے ریزرویشن کا مطالبہ کرنا شروع کیا تھا۔ جس کے بعد حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے ریزرویشن دے دیا۔ وہیں آج جموں میں گوجر طبقہ سے وابسطہ سیاسی و سماجی رہنماؤں نے پہاڑی طبقہ کو ریزرویشن دینے کے خلاف احتجاج کیا۔ Gujjar Leaders On Reservation For Paharis
احتجاج کے دوران مشہور گوجر لیڈر اور سماجی کارکن اشتیاق بھٹ نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر اُن کے ساتھ کسی طرح کی بھی ناانصافی کی گئی تو حکومت کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت گُوجروں اور پہاڑی لوگوں کو لڑانا چاہتی ہے۔ پہاڑی طبقے کو ریزرویشن ملنے سے وہ ناخوش نہیں ہیں بلکہ چاہتے ہیں کہ گجر و بکروال طبقے کے 10 فیصدی ریزرویشن کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں ہونی چاہیے اور اُن کے حق کو چھیننے کی کوشش کی گئی تو وہ سڑکو ں پر اتر کر احتجاجی مہم چھیڑ دیں گے۔ Gujjar Leaders On Reservation For Paharis
انہوں نے کہا کہ گُجر امن پسند قوم ہے اور پُرامن طریقہ سے اپنے حق کے لیے لڑیں گے۔ وہ اپنا حق حاصل کرنے کے لیے جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں ایک کنونشن منعقد کریں گے تاکہ حکومت کو خبر دار کیا جائے گا کہ ان کے حقوق کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑخانی نہیں ہونی چاہئے۔ حکومت گجر و بکروال طبقے کی فلاح و بہبود کا تذکرہ تو کرتی ہے لیکن عملی طور اس پسماندہ آبادی کی زبوں حالی کی تصویر بدلتی نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ شیڈول ٹرائب کے تحت گجر و بکروال طبقے کو 10 فی ریزرویشن ملی ہے لیکن اس کے ساتھ کسی کو بھی چھیڑخانی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔Gujjar Leaders On Reservation For Paharis
یہ بھی پڑھیں: Gurjar community protest: گاندربل: گوجر طبقے کا احتجاج
وہیں بی جے پی ایس ٹی مورچہ کی نائب صدر پرواز چودھری نے کہا کہ گوجر بکروالوں کے حق کو چھیننے سے گوجر طبقہ مزید پسماندہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پہاڑی طبقہ کو ریزرویشن دینے کے خلاف ہیں اور غریب گوجر قوم کے ساتھ ہیں۔ Gujjar Leaders On Reservation For Paharis