ETV Bharat / bharat

Gujarat, Himachal Assembly Polls گجرات اور ہماچل میں ووٹوں کی گنتی آج، کس پارٹی کو اقتدار ملے گا؟

author img

By

Published : Dec 8, 2022, 7:08 AM IST

Updated : Dec 8, 2022, 8:35 AM IST

گجرات اور ہماچل پردیش کے اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان آج کیا جائے گا۔ گجرات میں گزشتہ 27 برسوں سے بی جے پی اقتدار میں ہے۔ یہاں اس بار AAP نے مقابلہ سہ رخی کر دیا ہے۔ وہیں ہماچل پردیش میں بی جے پی دوبارہ حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ جب کہ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس بار عوامی حمایت ان کے ساتھ ہے۔ Gujarat, Himachal Assembly polls

Gujarat, Himachal Assembly polls counting on Thursday: Can BJP retain power in both states?
گجرات اور ہماچل میں ووٹوں کی گنتی آج، کیا بی جے پی اقتدار میں واپسی کرے گی یا کانگریس، عآپ کو موقع ملے گا؟

حیدر آباد: دہلی ایم سی ڈی انتخابات کے نتائج کے بعد اب سب کی نظریں گجرات اور ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج پر ہے۔ ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے سے شروع ہو جائے گی، پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہوگی۔ بتادیں کہ گجرات میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی ہے، پہلے مرحلے میں 60.20 فیصد اور دوسرے مرحلے میں 64.39 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ وہیں ہماچل پردیش میں ایک ہی مرحلے میں 75 فیصد پولنگ ہوئی۔ Gujarat, Himachal Assembly polls

ایگزٹ پول کے مطابق گجرات میں بی جے پی مسلسل ساتویں بار اقتدار میں واپسی کرسکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بی جے پی بنگال کے بائیں محاذ کے ریکارڈ کو برابر کر دے گی۔ بنگال میں سی پی آئی (ایم) نے سنہ 1977 سے 2011 تک 34 برس حکومت کی۔ اگر ہم سنہ 2017 کے انتخابات کی بات کریں تو بی جے پی نے کل 182 سیٹوں میں سے 99 سیٹیں جیتی تھیں۔ تاہم اس بار بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ 117-151 سیٹیں جیت سکتی ہے۔ گجرات میں اب تک بی جے پی نے سنہ 2002 میں سب سے زیادہ 127 سیٹیں جیتی تھیں۔

گجرات اور ہماچل پردیش کے انتخابات عام آدمی پارٹی کے لیے ایک بڑے موقع کی طرح ہیں۔ یہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے AAP خود کو ایک قومی پارٹی کے طور پر ثابت کر سکتی ہے جو آئندہ لوگ سبھا انتخابات میں اروند کیجریوال کے لیے بہت اہم ہے۔ اروند کیجریوال وزیر اعظم بننے کا خواب بھی دیکھ رہے ہیں ایسے میں ہماچل اور گجرات انتخابات بہت اہم ہے۔ AAP فی الحال دہلی اور پنجاب میں اقتدار میں ہے۔ توقع ہے کہ عام آدمی پارٹی کی وجہ سے مقابلہ سہ رخی ہوگا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ AAP اس بار گجرات میں 2 سے 13 کے درمیان سیٹیں جیت سکتی ہے۔ تاہم گجرات میں حکومت سازی کے لیے 92 سیٹیں درکار ہے۔

ایگزیٹ پول کے مطابق کانگریس کو 16 سے 51 سیٹیں مل سکتی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ کانگریس نے گجرات میں پوری طاقت نہیں لگائی۔ راہل گاندھی بھی بھارت جوڑو یاترا میں مصروف رہے۔ گزشتہ انتخابات یعنی سنہ 2017 میں کانگریس نے 77 سیٹیں جیتی تھیں۔ گجرات کے برعکس ہماچل پردیش میں کانگریس نے اقتدار میں واپسی کے لیے پوری طاقت لگا دی ہے۔

اس وقت ہماچل پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ ہماچل میں 1985 کے بعد ہر پانچ برس میں اقتدار بدلتا ہے۔ کانگریس کو امید ہے کہ اس روایت کے مطابق اس بار پہاڑی عوام اقتدار کی چابیاں ان کے حوالے کریں گے۔ ایگزٹ پولز کی بات کریں تو اس میں بھی کانگریس کو مضبوط پوزیشن میں دکھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اس بار وہ رسم و رواج کو بدل کر دوبارہ حکومت بنائے گی۔

مزید پڑھیں:

حیدر آباد: دہلی ایم سی ڈی انتخابات کے نتائج کے بعد اب سب کی نظریں گجرات اور ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کے نتائج پر ہے۔ ووٹوں کی گنتی صبح 8 بجے سے شروع ہو جائے گی، پہلے پوسٹل بیلٹ کی گنتی ہوگی۔ بتادیں کہ گجرات میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوئی ہے، پہلے مرحلے میں 60.20 فیصد اور دوسرے مرحلے میں 64.39 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی۔ وہیں ہماچل پردیش میں ایک ہی مرحلے میں 75 فیصد پولنگ ہوئی۔ Gujarat, Himachal Assembly polls

ایگزٹ پول کے مطابق گجرات میں بی جے پی مسلسل ساتویں بار اقتدار میں واپسی کرسکتی ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو بی جے پی بنگال کے بائیں محاذ کے ریکارڈ کو برابر کر دے گی۔ بنگال میں سی پی آئی (ایم) نے سنہ 1977 سے 2011 تک 34 برس حکومت کی۔ اگر ہم سنہ 2017 کے انتخابات کی بات کریں تو بی جے پی نے کل 182 سیٹوں میں سے 99 سیٹیں جیتی تھیں۔ تاہم اس بار بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وہ 117-151 سیٹیں جیت سکتی ہے۔ گجرات میں اب تک بی جے پی نے سنہ 2002 میں سب سے زیادہ 127 سیٹیں جیتی تھیں۔

گجرات اور ہماچل پردیش کے انتخابات عام آدمی پارٹی کے لیے ایک بڑے موقع کی طرح ہیں۔ یہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے AAP خود کو ایک قومی پارٹی کے طور پر ثابت کر سکتی ہے جو آئندہ لوگ سبھا انتخابات میں اروند کیجریوال کے لیے بہت اہم ہے۔ اروند کیجریوال وزیر اعظم بننے کا خواب بھی دیکھ رہے ہیں ایسے میں ہماچل اور گجرات انتخابات بہت اہم ہے۔ AAP فی الحال دہلی اور پنجاب میں اقتدار میں ہے۔ توقع ہے کہ عام آدمی پارٹی کی وجہ سے مقابلہ سہ رخی ہوگا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ AAP اس بار گجرات میں 2 سے 13 کے درمیان سیٹیں جیت سکتی ہے۔ تاہم گجرات میں حکومت سازی کے لیے 92 سیٹیں درکار ہے۔

ایگزیٹ پول کے مطابق کانگریس کو 16 سے 51 سیٹیں مل سکتی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ کانگریس نے گجرات میں پوری طاقت نہیں لگائی۔ راہل گاندھی بھی بھارت جوڑو یاترا میں مصروف رہے۔ گزشتہ انتخابات یعنی سنہ 2017 میں کانگریس نے 77 سیٹیں جیتی تھیں۔ گجرات کے برعکس ہماچل پردیش میں کانگریس نے اقتدار میں واپسی کے لیے پوری طاقت لگا دی ہے۔

اس وقت ہماچل پردیش میں بی جے پی کی حکومت ہے۔ ہماچل میں 1985 کے بعد ہر پانچ برس میں اقتدار بدلتا ہے۔ کانگریس کو امید ہے کہ اس روایت کے مطابق اس بار پہاڑی عوام اقتدار کی چابیاں ان کے حوالے کریں گے۔ ایگزٹ پولز کی بات کریں تو اس میں بھی کانگریس کو مضبوط پوزیشن میں دکھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اس بار وہ رسم و رواج کو بدل کر دوبارہ حکومت بنائے گی۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Dec 8, 2022, 8:35 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.