نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کی ایم اے ڈگری کو پبلک کیے جانے کی وزیر اعلی اروند کیجریوال کے مطالبے کو گجرات ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا ہے۔ یہی نہیں عدالت نے کیجریوال پر پی ایم نریندر مودی کی ڈگری جاننے پر 25 ہزار کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔ ہائی کورٹ نے کیجریوال کی ڈگری کے بارے میں معلومات دینے کے مرکزی انفارمیشن کمیشن کے حکم کو منسوخ کر دیا ہے۔ وہیں گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد کیجریوال نے ٹویٹ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا- کیا ملک کو یہ جاننے کا بھی حق نہیں ہے کہ ان کے وزیر اعظم نے کتنا پڑھا ہے؟ انہوں نے عدالت میں ڈگری دکھانے کی شدید مخالفت کی۔ کیوں؟ اور اس کی ڈگری دیکھنے کا مطالبہ کرنے والوں پر جرمانہ کیا جائے گا؟ یہ کیا ہو رہا ہے؟ ناخواندہ یا کم پڑھا لکھا وزیراعظم ملک کے لیے بہت خطرناک ہے۔
اروند کیجریوال نے آر ٹی آئی دائر کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی پڑھے لکھے ہیں یا ان کے پاس ڈگری ہے یا نہیں۔ انہوں نے دہلی یونیورسٹی اور گجرات یونیورسٹی سے حاصل کی گئی ڈگریوں کے بارے میں معلومات مانگی تھیں۔ تاہم گجرات یونیورسٹی نے اس معاملے کی مخالفت کی اور اروند کیجریوال کے مطالبے کے خلاف گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ گجرات ہائی کورٹ کے جسٹس برین ویشنو نے گجرات یونیورسٹی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال پر جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا۔
سال 2016 میں سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے گجرات یونیورسٹی کو آر ٹی آئی کی طرح پی ایم مودی کی ایم اے کی ڈگری دینے کا حکم جاری کیا۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے گجرات یونیورسٹی کو کوئی نوٹس دیئے بغیر یہ حکم جاری کر دیا تھا۔ ان دنوں وزیر اعلی کیجریوال وزیر اعظم نریندر مودی کی تعلیم کو سختی سے مدعہ بنا رہے ہیں۔ کیجریوال نے حال ہی میں اسمبلی میں کہا تھا کہ پی ایم مودی ناخواندہ ہیں۔ وہ ملک کے سب سے کم تعلیم یافتہ وزیر اعظم ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم صرف 12ویں پاس ہیں۔ یاد رہے کہ عام آدمی پارٹی پورے ملک میں وزیر اعظم کے کم تعلیم یافتہ ہونے پر سوال اٹھا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Poster War In Delhi دہلی میں مودی کے خلاف پھر سے پوسٹر چسپاں