سہارنپور انتظامیہ کا ظالمانہ رویہ اس وقت سامنے آیا جب بغیر کسی حکمنامہ کے ایک غریب خاندان کا مکان منہدم کر دیا گیا جس کے بعد متاثرین نے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
متاثرہ خاتون نے کہا کہ یہ مکان ان کی پوری زندگی کی کمائی تھی اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے الاٹ کئے گئے پٹے(زمین) پر ہی تعمیر کیا گیا تھا جبکہ انتظامیہ نے تالاب کی زمین پر مکان تعمیر ہونے کی بات کہی۔ ایس ڈی ایم (دیوبند) کی قیادت میں بھاری پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ کر مکان کو دن کے اجالے میں مکین کے سامنے ہی منہدم کردیا۔
بیوہ متاثرہ خاتون نے روتے بلکتے میڈیا کو بتایا وہ گذشتہ بیس برسوں سے اس زمین پر رہائش پذیر ہیں اور یہ پلاٹ باقاعدہ ان کے شوہر کے نام الاٹ کیا گیا تھا جس کے دستاویزات بھی ان کے پاس موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر تالاب کی زمین پر تعمیر مکان پر کارروائی ہوئی ہے تو مزید کئی مکانات ہیں جو تالاب کی زمین پر ہی تعمیر ہیں۔ ان کا سوال ہے کہ ان کے مکان کو ہی نشانہ کیوں بنایا گیا؟
متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ نے ان سے پانچ لاکھ روپے رشوت طلب کی تھی اور رشوت نہ دینے پر بغیر کسی نوٹس کے مکان منہدم کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ انتظامیہ کی جے سی بی نے قریب کے گنے کے کھیت کو بھی نقصان پہنچایا۔
اس دوران پولیس اہلکاروں اور متاثرہ خاندان کے افراد میں دھکا مکی اور نوک جھونک بھی ہوئی۔
ایس ڈی ایم راکیش کمار نے اپنے تحریری بیان میں بتایا کہ تحصیل کے گاؤں جھبیرن کے باشندہ معراج ولد انیس کے ذریعہ تالاب کی زمین پر قبضہ کرکے مکان بنایا گیا تھا جس کو جے سی بی کے ذریعہ منہدم کردیا گیا اور سرکاری زمین کو خالی کروایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ہدایت پر مزید تالاب اور سرکاری زمین سے قبضہ ہٹوانے کا سلسلہ جاری رہے گا اور قبضہ کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
گاؤں کے پردھان عارف تیاگی کا کہنا ہے کہ رنجش کے تحت اس مکان کو منہدم کیا گیا ہے اس کے علاوہ بھی درجنوں مکانات ایسے ہیں جو تالاب اور پٹے کی زمین پر بنے ہیں۔ یہ ضد اور سیاسی رنجش کے تحت کارروائی کروائی گئی ہے۔ بغیر کسی ہدایت اور نوٹس کے یہ کارروائی کی گئی ہے۔ پچھلے دنوں بھی ٹیم آئی تھی جو صحافیوں کو دیکھ کر بھاگ گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 'بڑی عجیب بات ہے کہ گزشتہ ہفتے ہی ٹیم نے کہا تھا کہ یہ مکان تالاب کی زمین پر نہیں ہے لیکن اس کے باوجود یہ کارروائی کی گئی۔
اس معاملے میں سابق رکن اسمبلی معاویہ علی نے کہا کہ تحصیل کی ٹیم نے اپنے کام کو ذمہ داری سے نہیں کیا، انہیں پہلے سروے اور پیمائش کرکے صحیح معلومات حاصل کرنی چاہئے تھی کیونکہ میرے علم میں بھی یہی ہے کہ یہ مکان تالاب کی زمین پر تعمیر نہیں ہوا تھا۔ انتظامیہ نے غیر قانونی طریقہ سے اس مکان کو منہدم کیا ہے ہم اس سلسلہ میں ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کرکے معاملہ حل کرینگے۔
حالانکہ اس کارروائی کے دوران جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے ایس ڈی ایم (دیوبند) راکیش کمار سے گفتگو کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا بلکہ یہ کہا کہ کارروائی سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ہدایت پر کارروائی ہورہی ہے۔