نئی دہلی: کانگریس نے پی ایم کیئرز فنڈ کو ہر سطح پر مودی حکومت کا بے بنیاد اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں شفافیت اور جوابدہی کا فقدان ہے، اس لیے اس سلسلے میں ایک وائٹ پیپر جاری کیا جانا چاہیے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے منگل کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس فنڈ میں بڑے پیمانے پر پیسہ آرہا ہے اور خرچ کیا جا رہا ہے، لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر اس فنڈ سے پیسہ خرچ ہو رہا ہے۔ لیکن اس کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے اور اس سلسلے میں مقننہ کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم فنڈ یا ریجنل فنڈ سبھی اطلاعات کے حق کے تحت ہیں لیکن اس حوالے سے ایسا کوئی قانون نہیں ہے۔ اس میں 5900 کروڑ روپے کی رقم سرکاری کمپنیوں اور نورتن کمپنیوں سے آئی ہے، لیکن حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے لیے بجٹ میں کوئی انتظام نہیں ہے۔ پی ایم کیئرز میں 60 فیصد آئی او سی، این ٹی پی سی، او این جی سی کے ساتھ ساتھ حکومت کے زیر انتظام فرموں سے آتا ہے، لہذا اس سلسلے میں جوابدہی اور شفافیت ضروری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت اس حوالے سے جواب دے گی اور وائٹ پیپر جاری کرے گی۔
پی ایم کیئرز کو جبر، انارکی، کنفیوژن اور بدعنوانی قرار دیتے ہوئے کانگریس کے ترجمان نے کئی سوالات اٹھائے اور پوچھا کہ حکومت پی ایم کیئرس فنڈ کی ویب سائٹ پر ہر ماہ پورے اخراجات، وصول شدہ رقم، عطیہ دہندہ کا نام کیوں نہیں بتاتی ہے۔ رپورٹ سی اے جی کو کیوں نہیں دی گئی اور شفافیت کے لیے آر ٹی آئی میں کیوں نہیں دی گئی؟ پارٹی نے یہ بھی پوچھا کہ اس سلسلے میں کسی ایکٹ کے تحت کوئی نوٹیفکیشن کیوں جاری نہیں کیا گیا ہے اور حکومت اسے قانون کیوں نہیں بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فنڈ کئی سالوں سے موجود ہے لیکن اتنے سالوں میں اس حوالے سے ایک بھی وائٹ پیپر جاری نہیں کیا گیا۔ پی ایم کیئرز فنڈ کی رقم کہاں خرچ کی جا رہی ہے اور اس فنڈ سے رقم کسی بھی شعبے میں خرچ کرنے کا فیصلہ کس معیار کے تحت کیا گیا ہے، اس بارے میں کوئی اطلاعات نہیں دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: PM Care Fund For Children Scheme : گیا کے سات یتیم بچوں کی پی ایم کیئر فنڈ سے مدد
یو این آئی