ترنمول کانگریس رہنما مہوا موتئرا نے صدر جمہوریہ کے خطاب پر رسم شکریہ کے دوران کہاکہ' صدر جمہوریہ متعدد مواقع پر نیتاجی سبھاش چندر بوس کا ذکر کرتے ہیں۔ انہوں نے نیتاجی کے ایک خطاب کا حوالہ دتیے ہوئے کہا کہ' نیتاجی نے سنہ 1938 میں کو ملیلا جو اب (بنگلہ دیش کا حصہ ہے) اپنے خطاب میں کہاتھا کہ' فرقہ واریت نے اپنا بدصورت سر پھر سے اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ' نیتاجی کی انڈین نیشنل آرمی ( آئی این اے) کا نشان ٹیپو سلطان کے شیر سے تھا۔ وہیں ٹیپو سلطان جس کا ذکر اس حکومت نے اپنے کتابوں سے ہٹادیا ہے۔'
مہوا موتئرا نے کہا کہ' آئی این اے کا نعرہ تین اردو کے الفاظ تھے۔ اتحاد، اعتماد اور قربانی۔ یہ وہی اردو زبان ہے جو جموں و کشمیر کی پہلی سرکاری زبان ہے جسے ہندی میں تبدیل کی جارہی ہے۔ مہوا موئترا نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ حکومت تاریخ کو بدلنا چاہتی ہے کیونکہ حکومت بھارت کے سیکولرازم کی تاریخ کو دیکھ کر ڈری ہوئی ہے۔' BJP Wants to Alter History
اپنے خطاب میں انہوں نے کہاکہ بھارت اب بھی صحافیوں کے لیے عالمی سطح پر خطرناک ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ حکومت مستقبل کے بھارت سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت تاریخ بدلنا چاہتی ہے۔ وہ حال پر بھی یقین نہیں رکھتے۔
ٹی ایم سی ایم پی رکن پارلیمان نے کہاکہ' حکومت لوگوں کی زندگیوں اور دماغوں کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے۔ "آپ مستقبل کے بھارت سے ڈرتے ہیں، آپ صرف ووٹ سے مطمئن نہیں ہیں، آپ ہمارے دماغ کے اندر، ہمارے گھروں کے اندر، ہمیں بتانا چاہتے ہیں کہ ہمیں کہ کیا کھانا ہے؟ کیا پہننا ہے، کس سے پیار کرنا ہے۔ لیکن اکیلے آپ کا خوف مستقبل کو روک نہیں سکتا۔'
مزید پڑھیں: