ETV Bharat / bharat

Budget 2023 زرعی قرضے کا ہدف 20 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھایا گیا

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کسانوں بالخصوص چھوٹے اور پسماندہ کسانوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے کوآپریٹو پر مبنی اقتصادی ترقی کے ماڈل کو فروغ دے رہی ہے۔

زرعی قرضے کا ہدف 20 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھایا گیا
زرعی قرضے کا ہدف 20 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھایا گیا
author img

By

Published : Feb 1, 2023, 4:07 PM IST

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کو کسانوں کے مفادات پر زور دیتے ہوئے زرعی قرض کے ہدف کو بڑھا کر 20 لاکھ کروڑ روپے تک کرنے کا اعلان کیا۔ پارلیمنٹ میں سال 2023-24 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے سیمارمن نے کہا کہ زرعی قرض کا ہدف بڑھا کر 20 لاکھ کروڑ روپے کیا جائے گا جس میں مویشی پالنا، ڈیری اور ماہی پروری پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت 6,000 کروڑ روپے کی ہدفی سرمایہ کاری کے ساتھ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کی ایک نئی ذیلی اسکیم شروع کرے گی۔ اس کا مقصد ماہی گیروں اور مچھلی فروشوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا، ویلیو چین اور فش مارکیٹ کو وسعت دینا ہے۔حکومت کسانوں بالخصوص چھوٹے اور پسماندہ کسانوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے کوآپریٹو پر مبنی اقتصادی ترقی کے ماڈل کو فروغ دے رہی ہے۔ کوآپریٹیو کی ایک نئی وزارت تشکیل دی گئی ہے جس کا مقصد 'کوآپریٹو سے خوشحالی' کے وژن کو پورا کرنا ہے۔

اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومت نے پہلے ہی 2,516 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 63,000 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کے کمپیوٹرائزیشن کا کام شروع کر دیا ہے۔پی اے سی ایس کے لیے ماڈل بائی لاز تمام اسٹیک ہولڈرز اور ریاستوں کی مشاورت سے تیار کیے گئے تھے تاکہ انہیں کثیر المقاصد پی ای سی ایس بنایا جا سکے۔ کوآپریٹیو کی ملک گیر میپنگ کے لیے ایک نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس تیار کیا جا رہا ہے۔ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت بڑے پیمانے پر وکندریقرت ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا کرنے کے منصوبے کو نافذ کرے گی۔ اس سے کسانوں کو اپنی پیداوار کو ذخیرہ کرنے اور مناسب وقت پر فروخت کرکے مناسب قیمتیں حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت اگلے پانچ برسوں میں بقیہ پنچایتوں اور گاووں میں کثیر مقصدی کوآپریٹیو، پرائمری فشریز سوسائٹیز اور ڈیری کوآپریٹیو کے قیام کی سہولت فراہم کرے گی۔

نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کو کسانوں کے مفادات پر زور دیتے ہوئے زرعی قرض کے ہدف کو بڑھا کر 20 لاکھ کروڑ روپے تک کرنے کا اعلان کیا۔ پارلیمنٹ میں سال 2023-24 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے سیمارمن نے کہا کہ زرعی قرض کا ہدف بڑھا کر 20 لاکھ کروڑ روپے کیا جائے گا جس میں مویشی پالنا، ڈیری اور ماہی پروری پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت 6,000 کروڑ روپے کی ہدفی سرمایہ کاری کے ساتھ پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کی ایک نئی ذیلی اسکیم شروع کرے گی۔ اس کا مقصد ماہی گیروں اور مچھلی فروشوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مائیکرو اور اسمال انٹرپرائزز کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا، ویلیو چین اور فش مارکیٹ کو وسعت دینا ہے۔حکومت کسانوں بالخصوص چھوٹے اور پسماندہ کسانوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے کوآپریٹو پر مبنی اقتصادی ترقی کے ماڈل کو فروغ دے رہی ہے۔ کوآپریٹیو کی ایک نئی وزارت تشکیل دی گئی ہے جس کا مقصد 'کوآپریٹو سے خوشحالی' کے وژن کو پورا کرنا ہے۔

اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومت نے پہلے ہی 2,516 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ 63,000 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کے کمپیوٹرائزیشن کا کام شروع کر دیا ہے۔پی اے سی ایس کے لیے ماڈل بائی لاز تمام اسٹیک ہولڈرز اور ریاستوں کی مشاورت سے تیار کیے گئے تھے تاکہ انہیں کثیر المقاصد پی ای سی ایس بنایا جا سکے۔ کوآپریٹیو کی ملک گیر میپنگ کے لیے ایک نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس تیار کیا جا رہا ہے۔ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت بڑے پیمانے پر وکندریقرت ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا کرنے کے منصوبے کو نافذ کرے گی۔ اس سے کسانوں کو اپنی پیداوار کو ذخیرہ کرنے اور مناسب وقت پر فروخت کرکے مناسب قیمتیں حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ حکومت اگلے پانچ برسوں میں بقیہ پنچایتوں اور گاووں میں کثیر مقصدی کوآپریٹیو، پرائمری فشریز سوسائٹیز اور ڈیری کوآپریٹیو کے قیام کی سہولت فراہم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: Health in Budget 2023 فارما میں ریسرچ، آئی سی ایم آر کی بہتر سہولیات، نئے نرسنگ کالج

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.