ETV Bharat / bharat

رافیل سودے میں حکومت کی خاموشی بدعنوانی کو دبانے کی کوشش: انٹونی

سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے قصورواروں کی جانچ کرنے اور انہیں سزا دینے سے انکار کرنا حیران کن ہے اور اس سے صاف ہوتا ہے کہ حکومت گھپلے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔

author img

By

Published : Jul 5, 2021, 10:57 PM IST

'Government's silence
'Government's silence

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ رافیل سودے میں بدعنوانی واضح طورپر نظر آرہی ہے اور اس میں مودی حکومت کی مشتبہ خاموشی سے محسو س ہوتا ہے کہ طیارہ خریداری میں ہوئی بدعنوانی کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انٹونی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے قصورواروں کی جانچ کرنے اور انہیں سزا دینے سے انکار کرنا حیران کن ہے اور اس سے صاف ہوتا ہے کہ حکومت گھپلے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس معاملہ پر حکومت کی خاموشی مشتبہ ہے اور بدعنوانی کو دبانے کی اس کے ارادے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سودے کے واقعات ہی سوالات کھڑے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی دس اپریل 2015کو پیرس گئے اور بغیر کوئی ٹنڈر طلب کئے اور دفاعی خریداری عمل کی مکمل طورپر خلاف ورزی کرتے ہوئے 36رافیل طیاورں کی خریداری کا اعلان کردیا۔

انٹونی نے کہاکہ رافیل کی خریداری ملک کا سب سے بڑی دفاعی خریداری تھی اور اس پر مسٹر مودی کے یکطرفہ حکم سے ہر ماہردفاع حیرت میں رہ گیا تھا۔ اس میں حیرت یہ بھی تھی کہ 126رافیل طیاروں کی خریداری کے ساتھ ہی ہندستان ایروناٹکس لمیٹڈ(ایچ اے ایل) میں 108بنائے جانے تھے اور ہندستان کو طیاروں کی ’تکنالوجی منتقل‘ کی جانی تھی۔

انہوں نے کہاکہ اب تک طیاروں کی تعداد 126سے کم کرکے 36کرنے اور ہندستان کو تکنالوجی منتقل سے محروم رکھنے کی وجہ واضح نہیں کی گئی ہے۔ بی جے پی حکومت نے 36طیاروں کی قیمت بڑھانے یا ایچ اے ایل کو آفسیٹ معاہدہ سے محروم کرنے کی بنیاد یا وجہ بھی نہیں بتائی ہے۔

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے کہا کہ رافیل سودے میں بدعنوانی واضح طورپر نظر آرہی ہے اور اس میں مودی حکومت کی مشتبہ خاموشی سے محسو س ہوتا ہے کہ طیارہ خریداری میں ہوئی بدعنوانی کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انٹونی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے قصورواروں کی جانچ کرنے اور انہیں سزا دینے سے انکار کرنا حیران کن ہے اور اس سے صاف ہوتا ہے کہ حکومت گھپلے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔ اس معاملہ پر حکومت کی خاموشی مشتبہ ہے اور بدعنوانی کو دبانے کی اس کے ارادے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سودے کے واقعات ہی سوالات کھڑے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی دس اپریل 2015کو پیرس گئے اور بغیر کوئی ٹنڈر طلب کئے اور دفاعی خریداری عمل کی مکمل طورپر خلاف ورزی کرتے ہوئے 36رافیل طیاورں کی خریداری کا اعلان کردیا۔

انٹونی نے کہاکہ رافیل کی خریداری ملک کا سب سے بڑی دفاعی خریداری تھی اور اس پر مسٹر مودی کے یکطرفہ حکم سے ہر ماہردفاع حیرت میں رہ گیا تھا۔ اس میں حیرت یہ بھی تھی کہ 126رافیل طیاروں کی خریداری کے ساتھ ہی ہندستان ایروناٹکس لمیٹڈ(ایچ اے ایل) میں 108بنائے جانے تھے اور ہندستان کو طیاروں کی ’تکنالوجی منتقل‘ کی جانی تھی۔

انہوں نے کہاکہ اب تک طیاروں کی تعداد 126سے کم کرکے 36کرنے اور ہندستان کو تکنالوجی منتقل سے محروم رکھنے کی وجہ واضح نہیں کی گئی ہے۔ بی جے پی حکومت نے 36طیاروں کی قیمت بڑھانے یا ایچ اے ایل کو آفسیٹ معاہدہ سے محروم کرنے کی بنیاد یا وجہ بھی نہیں بتائی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.