ETV Bharat / bharat

Supreme Court On EWS:ای ڈبلیو ایس معاملے پر حکومت نظر ثانی کرے

author img

By

Published : Nov 25, 2021, 9:24 PM IST

تشار مہتا نے سپریم کورٹ (Supreme Court) کو حکومت کے فیصلے سے آگاہ کراتے ہوئے نظرثانی کے لیے چار ہفتوں کا وقت دینے کی درخواست کی۔ بنچ نے ان کی یہ درخواست قبول کرتے ہوئے کہا کہ اب اس معاملے کی سماعت جنوری میں ہوگی اور تب تک کونسلنگ کا عمل معطل رہے گا۔

سپریم کورٹ کا بیان
سپریم کورٹ کا بیان

مرکزی حکومت (Central Government) نے جمعرات کو سپریم کورٹ (Supreme Court) کو بتایا کہ میڈیکل کی پوسٹ گریجویٹ سطح کی کلاسوں میں داخلے سے متعلق 'نیٹ-پی جی' (NEET-PG) میں آل انڈیا کوٹا کے لیے دیگر پسماندہ طبقات کے امیدواروں (EWS) کے لئے آٹھ لاکھ کی سالانہ آمدنی کے معیار پر نظرثانی کرے گی، اس دوران کونسلنگ کے عمل پر پابندی رہے گی، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ (Justice D.Y. Chandrachud) کی سربراہی والی تین رکنی بنچ کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا (Solicitor-General Tushar Mehta) نے سماعت کے دوران کہا کہ حکومت نے آٹھ لاکھ روپے کے معیار پر دوبارہ غور کرنے کافیصلہ کیا ہے۔

تشار مہتا نے عدالت عظمیٰ (Supreme Court) کو حکومت کے فیصلے سے آگاہ کراتے ہوئے نظرثانی کے لیے چار ہفتوں کا وقت دینے کی درخواست کی۔ بنچ نے ان کی یہ درخواست قبول کرتے ہوئے کہا کہ اب اس معاملے کی سماعت جنوری میں ہوگی اور تب تک کونسلنگ کا عمل معطل رہے گا۔

مزید پڑھیں: ای ڈبلیو ایس ریزرویشن معاملے میں ریاستی حکومت سے جواب طلب


عدالت عظمیٰ نے پچھلی سماعت کے دوران مرکزی حکومت (Central Government) سے 8 لاکھ روپے کی آمدنی کے معیار کو طے کرنے کی 'بنیاد' بتانے کو کہا تھا، لیکن کئی سرزنش کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی واضح رائے نہیں دی گئی تھی۔

یو این آئی

مرکزی حکومت (Central Government) نے جمعرات کو سپریم کورٹ (Supreme Court) کو بتایا کہ میڈیکل کی پوسٹ گریجویٹ سطح کی کلاسوں میں داخلے سے متعلق 'نیٹ-پی جی' (NEET-PG) میں آل انڈیا کوٹا کے لیے دیگر پسماندہ طبقات کے امیدواروں (EWS) کے لئے آٹھ لاکھ کی سالانہ آمدنی کے معیار پر نظرثانی کرے گی، اس دوران کونسلنگ کے عمل پر پابندی رہے گی، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ (Justice D.Y. Chandrachud) کی سربراہی والی تین رکنی بنچ کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا (Solicitor-General Tushar Mehta) نے سماعت کے دوران کہا کہ حکومت نے آٹھ لاکھ روپے کے معیار پر دوبارہ غور کرنے کافیصلہ کیا ہے۔

تشار مہتا نے عدالت عظمیٰ (Supreme Court) کو حکومت کے فیصلے سے آگاہ کراتے ہوئے نظرثانی کے لیے چار ہفتوں کا وقت دینے کی درخواست کی۔ بنچ نے ان کی یہ درخواست قبول کرتے ہوئے کہا کہ اب اس معاملے کی سماعت جنوری میں ہوگی اور تب تک کونسلنگ کا عمل معطل رہے گا۔

مزید پڑھیں: ای ڈبلیو ایس ریزرویشن معاملے میں ریاستی حکومت سے جواب طلب


عدالت عظمیٰ نے پچھلی سماعت کے دوران مرکزی حکومت (Central Government) سے 8 لاکھ روپے کی آمدنی کے معیار کو طے کرنے کی 'بنیاد' بتانے کو کہا تھا، لیکن کئی سرزنش کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی واضح رائے نہیں دی گئی تھی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.