مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کلیجیم کی جانب سے تین خواتین جج سمیت 9 ججوں کی ترقی کے لیے کی گئی سفارش کو منظوری دے دی ہے۔ معلومات کے مطابق اب یہ سفارشات صدر کو بھیج دی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق جمعہ تک اس کے متعلق باضابطہ اعلان کیا جا سکتا ہے اور اگلے ہفتے سپریم کورٹ میں تمام ججوں کی حلف برداری کا امکان ہے۔
جسٹس بی وی ناگراتھنا 2027 میں ملک کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔
واضح رہے کہ پچھلے دس سالوں میں ججوں کی کل تعداد میں سے سب سے کم تعداد اب بھی کام کر رہی ہے۔ یعنی 34 ججوں کی منظور شدہ تعداد میں سے صرف 24 جج ہی کام کررہے ہیں۔ تاہم نو ججوں کی آمد کے بعد بھی ایک نشست خالی رہے گی۔
وہیں، دوسری طرف سپریم کورٹ کلیجیم کی جانب سے تجویز کردہ نو ججز میں سے تین خواتین بھی ہیں۔ جسٹس بی وی ناگراتھنا ، جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس بیلا ترویدی کے آنے کے بعد سپریم کورٹ میں چار خواتین جج ہوں گی، جن میں جسٹس اندرا بنرجی بھی شامل ہیں، جو پہلے ہی یہاں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ ان میں سے جسٹس بی وی ناگراتھنا 2027 میں ملک کے پہلے چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔
چیف جسٹس این وی رمنا سے پہلے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے اپنے 17 ماہ کے دور میں ایک بھی تقرری نہیں کی کیونکہ وہ کئی ناموں پر اتفاق رائے تک نہیں پہنچ سکے تھے جس کی وجہ سے عدالت عظمیٰ میں تقرریاں رک گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کلیجیم نے تین خواتین ججوں سمیت 9 ناموں کی سفارش کی
چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کلیجیم نے عدالت عظمیٰ میں ترقی کے لیے 9 ناموں میں سے تین خواتین ججوں کی بھی سفارش کی تھی۔
جن تین خواتین کے نام کی سفارش کی گئی ہے ان میں سے جسٹس بی وی ناگراتھنا (کرناٹک ہائی کورٹ)، جسٹس ہما کوہلی (تلنگانہ ہائی کورٹ) اور جسٹس بیلا ترویدی (گجرات ہائی کورٹ) کی خواتین جج ہیں۔
دیگر سینئر ایڈوکیٹ پی ایس نرسمہا (بار سے)، کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس اے ایس اوکا، گجرات ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس وکرم ناتھ، سکم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس جے کے مہیشوری، کیرالہ ہائی کورٹ کے جج جسٹس سی ٹی روی کمار اور مدراس ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایم ایم سندریش۔
اس وقت سپریم کورٹ میں صرف ایک خاتون جج جسٹس اندرا بنرجی ہیں جو ستمبر 2022 میں ریٹائر ہونے والی ہیں۔ اب تک سپریم کورٹ میں صرف آٹھ خواتین ججوں کی تقرری ہوئی ہے۔