عام آدمی پارٹی کی ٹیچر ونگ دہلی ٹیچرز ایسوسی ایشن (DTA) نے 26 نومبر کو دہلی یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (DUTA) کے انتخابات کے لیے پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے ڈی ٹی اے کے حق میں ایک منشور جاری کیا۔
کابینی وزیر گوپال رائے ڈی یو ٹی اے کے ایگزیکٹو امیدوار ڈاکٹر ہنس راج سمن، پروفیسر نریندر پانڈے، پروفیسر منوج کمار سنگھ، شری ہریش بنسل، ڈاکٹر ریتو، ڈاکٹر راجیش کمار، ڈاکٹر سندیپ سنگھ نے منشور جاری کرتے ہوئے بتایا کہ دہلی حکومت کے فنڈز سے چلنے والے 28 کالجز میں پڑھانے والے ایڈہاک اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ کرنا پہلی ترجیح ہے۔ ہم نے پہلے بھی حکومت کے ماتحت کالجز کی گورننگ باڈی کے چیئرپرسن کو ہدایات دی تھیں۔ ڈی یو کے وائس چانسلر اور کالجز کے پرنسپلز کو بھی ایک خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے اس پر عمل درآمد کرنے کو کہا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر ڈپٹی چیف منسٹر سے ملاقات کر کے اسے مکمل کرنے کی کوشش کریں گے۔ ڈاکٹر سمن نے اپنے منشور میں بتایا ہے کہ ایڈہاک خواتین اساتذہ کو چھ ماہ کی زچگی کی چھٹی، ایڈہاک اساتذہ کو میڈیکل کارڈ، ایڈہاک اساتذہ کی مکمل ایڈہاک سروس کاؤنٹ، پی ڈبلیو ڈی اساتذہ کے لیے خصوصی بیت الخلاء، ریمپ، لفٹیں اور وہیل چیئر دستیاب کرانا، نابینا اساتذہ کو ساتویں پے کمیشن کے مطابق ٹیچر کا ریڈر الاؤنس طے کرنا، گاندھی بھون کی طرز پر لبرل بھون کا قیام، لائبریرین کے عہدوں کو بھرنا، اسسٹنٹ پروفیسر فزیکل ایجوکیشن کو روسٹر میں شامل کرنا وغیرہ ان کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایڈہاک اساتذہ کی ایڈجسٹمنٹ/استحکام کے معاملے پر ان کی تنظیم مرکزی حکومت پر آرڈیننس لانے کے لیے دباؤ ڈالے گی، یہ تبھی ممکن ہے جب وہ ڈی ٹی اے امیدوار کو بھاری مارجن سے ڈی ٹی اے میں بھیجے۔