کرناٹک میں مسلم طالبات پر حجاب پر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، اس سلسلے جماعت اسلامی ہند گجرات کی خواتین ونگ جی آئی او نے بھی اس معاملے کی سخت مخالفت کی۔ GIO Protest Against Hijab Ban in Karnataka
اس تعلق سے جی آئی او گجرات کی صدر فہمیدہ قریشی نے کہا کہ پردہ کرنا کوئی عادت نہیں ہے جسے بدلا جاسکے بلکہ حجاب ایک عبادت ہے جسے بدلا نہیں جا سکتا۔ کلاس روم میں ماسک لگانا پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن جب بات سر کو ڈھانکنے کی ہو تو وہ گوارا نہیں ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ ان کی عقل پر پردہ پڑ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حجاب پہننا صرف اسلامی تہذیب کا حصہ نہیں ہے بلکہ بھارت کی قدیم روایت ہے۔ آج مغربی تہذیب کو اس قدر اپنایا جا رہا ہے کہ لوگ اپنی تہذیب کو فراموش کر رہے ہیں۔ کرناٹک میں جو ہوا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Hijab Ban in Many Colleges: اڈوپی کے بعد اب کندا پورا کے کئی کالجز میں حجاب پر پابندی
وہیں جی آئی او کی اراکین و طالبات نے اس معاملے پر کہا کہ حجاب پر پابندی عائد کرنا ہمارے آئین کے خلاف ہے۔ آئین ہمیں اپنے مذہب پر مکمل طور سے عمل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ کرناٹک میں حجاب پر پابندی عائد کرنا سراسر غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حجاب پہن کر ہم محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ ہماری خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ ہم آسانی سے کہیں بھی جاسکتے ہیں۔ شریعت کے لحاظ سے بھی پردہ ضروری ہے۔ پردہ ہمارا بنیادی حق ہے اسے کوئی بھی ہم سے چھین نہیں سکتا۔