نئی دہلی : بھارت کی مشہور مصنفہ گیتانجلی شری کا ترجمہ کردہ ہندی ناول 'ٹامب آف سینڈ' کو انٹرنیشنل بکر پرائز 2022 سے نوازا گیا ہے، یہ بھارتی زبان میں لکھی جانے والی پہلی کتاب بن گئی ہے جسے 2022 کے انٹرنیشنل بکر پرائز سے نوازا گیا ہے۔ دراصل ہندی زبان میں 'ریت سمادھی' کے نام سے شائع ہوئی، کتاب کا انگریزی میں ترجمہ ڈیجی راک ویل نے کیا ہے۔ اس موقع پر گیتانجلی شری نے کہا کہ یہ کتنی بڑی پہچان ہے، میں حیران، خوش اور عاجز ہوں۔ میں نے کبھی بکر کا خواب نہیں دیکھا، کبھی نہیں سوچا تھا کہ میں کر سکتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بکر پرائز ملنے کے بعد یقیناً یہ کتاب مزید بہت سے لوگوں تک پہنچے گی۔ 'ٹامب آف سینڈ' 13 طویل فہرست والے ناولوں میں سے ایک تھا جس کا 11 زبانوں سے انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تھا۔ Geetanjali Shree win international booker prize
ایوارڈ یافتہ کتاب ایک 80 سالہ خاتون کی کہانی بیان کرتی ہے جو اپنے شوہر کی موت کے بعد شدید ڈپریشن میں چلی جاتی ہے۔ آخر کار وہ اپنے افسردگی پر قابو پاتی ہے اور تقسیم ہند کے دوران اپنے پیچھے چھوڑے ہوئے ماضی کا سامنا کرنے کے لیے پاکستان منتقل ہونے کا فیصلہ کرتی ہے۔ جب بکر پرائز کے لیے نامزد کتابوں کی فہرست جاری کی گئی تو ججوں نے اس ہندی ناول کے بارے میں کہا کہ گیتانجلی شری کی اختراعی، پرجوش ریت سمادھی ایک 80 سالہ خاتون کی زندگی اور حیران کن ماضی کو مسلسل بدلتے ہوئے تناظر اور ٹائم فریم میں بیان کرتی ہے۔ ڈیجی راک ویل کا ترجمہ ناول کے متن کو مزید آسان بناتا ہے۔ یہ ایک شاندار اور منفرد ناول ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Book Searching MySelf.com: ڈاکٹر ایکتا سنگھ کی کتاب 'سرچنگ مائی سیلف ڈاٹ کام' کا رسم اجراء
گیتانجلی کی پیدائش اترپردیش کے مین پوری میں ہوئی اور فی الحال وہ نئی دہلی میں مقیم ہیں۔ انہوں نے تین ناول اور مختصر کہانیوں کے کئی مجموعے لکھے ہیں، جن میں سے بہت سے انگریزی، فرانسیسی، جرمن، سربیائی اور کورین زبانوں میں ترجمہ کیے گئے ہیں۔ ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے کے بعد انہوں نے کہا کہ لکھنا بذات خود ایک انعام ہے، لیکن بکر جیسی خصوصی پہچان ملنا ایک شاندار بونس ہے۔